01 Jun 2024
(ویب ڈیسک) پاکستانی طالبعلم نے مصنوعی بازو بنا کر دنیا بھر میں اپنے ملک کا نام روشن کر دیا۔
اردن میں مقیم 17 سالہ عبداللہ خواجہ نامی طالب علم کا تعلق پشاور سے ہے، عبداللہ خواجہ نے اپنی اس کاوش کے بارے میں بتایا کہ میں اپنے والد کے ہمراہ اردن میں مختلف پناہ گزین کیمپوں میں گیا تھا جہاں میں نے ہاتھوں سے محروم مختلف لوگوں کو دیکھا تو مجھے اس بات کا خیال آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میں نے مارکیٹ سے اس کی قیمت معلوم کی تو وہ زیادہ تھی پھر میں نے فیصلہ کیا کہ اب تھری ڈی ڈیزائننگ کو استعمال کرتے ہوئے مصنوعی بازو تیار کروں گا۔
عبداللہ خواجہ نے کہا کہ بازار میں ملنے والے بازوؤں کی نسبت میرا تیار کیا ہوا بازو اعلیٰ کوالٹی کا حامل اور پائیدار ہے، یہ بازو پٹھوں کے ذریعے کنٹرول ہوتا ہے اور 3 کلوگرام تک وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔