پنجاب اسمبلی: بلوچستان میں گیارہ مزدوروں اور مسافروں کے قتل کی مذمتی قرارداد منظور
(لاہور نیوز) پنجاب اسمبلی نے بلوچستان میں گیارہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے مزدوروں اور مسافروں کے قتل کی مذمتی قرارداد منظور کر لی۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن امجد علی جاوید نے پیش کی، وفاقی حکومت سے دہشت گردوں کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لانے اور مقتولین کے ورثا کیلئے مالی امداد کا مطالبہ بھی کر دیا۔
ایوان میں ایک بار پھر چنیوٹ کے معدنیاتی ذخائر کی گونج سنائی دی، صوبائی وزیر شیر علی گوچرنی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے دور میں فنڈنگ کو روک کر معاملہ نیب کو بھجوا دیا گیا تھا، اب اس پر سات سے آٹھ ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں، جلد ایوان کو تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔
ایوان میں متعدد ارکان نے محکمہ صحت اور ہسپتالوں کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا، اپوزیشن لیڈر نے دل کے ہسپتالوں میں سہولیات کے فقدان پر وزیر صحت پر خوب تنقید کی۔
وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں کو آؤٹ سورس کرنے سے حکومت صحت کی سہولیات عوام کی دہلیز پر فراہم کرنا چاہتی ہے۔
اپوزیشن رکن ندیم قریشی نے خدشہ ظاہر کیا کہ حکومت پی ٹی آئی کے بغض میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کو ختم کرنا چاہتی ہے جس پر وزیر خزانہ مجتبی شجاع الرحمان کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی تجویز نہیں، کچھ افسران کی ترقی ہوئی ہے ان کی جگہ نئے افسران کو جلد بھجوایا جا رہا ہے۔