(ویب ڈیسک) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی خریداری کا ہدف 14 لاکھ سے بڑھا کر 18 لاکھ میٹرک ٹن کر دیا، بی آئی ایس پی کو اپنے بجٹ سے فنڈز کا بندوبست کرنے کی سمری کا بھی جائزہ لیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں متعدد تجاویز کا جائزہ لیا گیا، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاسکو کیلئے گندم کی خریداری کا ہدف 14 لاکھ سے بڑھا کر 18 لاکھ میٹرک ٹن کرنے کی سمری منظور کر لی، اضافی خریداری کیلئے مطلوبہ کیش کریڈٹ کی بھی منظوری دی گئی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے خریف فصل میں یوریا کھاد کی ضروریات پوری کرنے کی سمری منظور کر لی جس کے تحت 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کھاد درآمد ہو گی، وزارت کو یوریا کی طلب اور رسد کی صورتحال کا مسلسل جائزہ لینے کی ہدایت کر دی، سٹیل ملز کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے فنڈز کی منظوری بھی دی گئی، مستقبل کیلئے ٹائم لائنز کیساتھ تفصیلی منصوبہ طلب کر لیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پاور ٹیرف تفریق سبسڈی کے بقایا جات سے متعلق بجٹ کے اخراجات کی اجازت دے دی، رقم سے کے الیکٹرک کیلئے 70 ارب روپے کی ادائیگی ہو گی، آزاد جموں و کشمیر کو 55 ارب روپے ادا ہوں گے، منظوری سے پاور سیکٹر کی لیکویڈیٹی کی ضروریات کو کم کرنے میں مدد ملے گی، چمن بارڈر پر یومیہ اجرت والے مزدوروں کیلئے خصوصی ریلیف پیکیج پر غور کیا گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق اٹامک انرجی کمیشن کیلئے 4.8 ارب روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ، ایرا کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے 5.8 ارب، فنانشل انکلوژن اینڈ انفراسٹرکچر پراجیکٹ کیلئے 3.2 ارب، اسلام آباد میں سرکاری عمارتوں کی مرمت اور دیکھ بھال کیلئے 162 ملین، فاٹا کے منصوبوں کیلئے وزارت داخلہ کو 2.2 ارب روپے جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔