(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ تجارتی خسارہ قابو میں ہے اور گزشتہ 10 ماہ سے معاشی اہداف درست سمت میں جارہے ہیں۔
وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ اور عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا وفد یہاں آیا ہوا تھا، سعودی وفد سے بزنس ٹو بزنس مذاکرات ہوئے، ہمارے معاشی اہداف صحیح سمت میں جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا تجارتی خسارہ قابو میں ہے، ہماری زراعت کی جی ڈی پی 5 فیصد پر گروتھ کر رہی ہے، ہماری کرنسی مستحکم ہے، ملک میں معاشی استحکام آ رہا ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے، امریکا اور یورپ کے سرمایہ کاروں سے بھی رابطوں میں ہوں۔
"آئی ایم ایف سے لمبا پروگرام کریں گے"
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف ٹیم بھی رواں ماہ آئے گی جن سے ہم لمبا پروگرام کریں گے، ملکی معیشت میں بہتری کیلئے بنیادی ڈھانچے کی بہتری ضروری ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 2 ماہ کی درآمدات کیلئے کافی ہوگئے، ٹیکس اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے، ملک خیرات سے نہیں صرف ٹیکس سے چل سکتا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں رضاکارانہ کام بہت کم کئے جاتے ہیں مگر ٹیکس کی ریشو بہت کم ہے ان معاملات کو بہتر بنانا ہے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو 9 فیصد ہو تو ملک نہیں چل سکتا۔
سٹرکچرل ریفارمز ہمارے ایجنڈے کا حصہ ہے: اعظم نذیر تارڑ
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت ہے حکومتی سطح کے کام عوام سے بھی شیئر کئے جائیں، سیاسی استحکام معاشی استحکام سے جڑا ہوا ہے، صرف باتوں سے ہمارا گزارا نہیں ہوگا، ہمیں عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پنشن ریفارمز پر بات ہو رہی ہے، ملک میں سرکاری ملازمین کا پول بہت بڑا ہے، ریٹائرمنٹ اور پنشن کے سالانہ اخراجات بہت زیادہ ہیں، ہم ریونیو بڑھانے اور اخراجات کم کرنے جا رہے ہیں، سٹرکچرل اصلاحات ہمارے ایجنڈے کا حصہ ہے۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ پنشن کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے پنشن اصلاحات متعارف کرائیں گے، ٹیکس اور پنشن اصلاحات کیلئے ایوان کو متحد ہو کر قانون سازی کرنا ہوگی۔
ریٹائرمنٹ اور پنشن اصلاحات کا اطلاق تمام اداروں پر ہوگا: عطا تارڑ
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ معیشت کو لے کر تمام اشاریئے مثبت ہیں، عالمی جریدے اور ادارے معیشت کی بہتری کی بات کرتے ہیں جو سرٹیفکیٹ ہے، ہم اصلاحات کی طرف جا رہے ہیں، وزیراعظم نے کہا تھا حکومتی اخراجات کم کرنے جا رہے ہیں۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پنشن کا ایک بہت بڑا بوجھ ہے جو حکومت پاکستان کو اٹھانا پڑتا ہے، پنشن کے حوالے سے ابھی تجاویز طلب کی گئی ہیں،غورو فکر کیا جا رہا ہے، ریٹائرمنٹ اور پنشن سے متعلق اصلاحات تمام اداروں پر لاگو ہوں گی۔