(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ میں فیض آباددھرنا کیس کی سماعت 6 مئی کو ہوگی، جبکہ انتخابات میں مخصوص نشستیں نہ ملنے پرسنی اتحاد کونسل کی اپیل 8 مئی کو مقررکردی گئی۔
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کرے گا،فریقین کو 6 مئی کےلیےنوٹس جاری کر دیئے گئے۔ وفاقی حکومت فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی۔
دوسری طرف مخصوص نشستیں نہ ملنے کےمعاملے پرسنی اتحاد کونسل کی اپیل 8 مئی کو جسٹس منصورعلی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ سنے گا۔ جسٹس محمد علی مظہر اورجسٹس اطہر من اللہ بنچ میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ کم سن گھریلو ملازمہ رضوانہ تشدد کیس میں سابق جج راجہ خرم اوران کی اہلیہ کی نظرثانی درخواستیں بھی سماعت کیلئےمقررکر دی گئی۔جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ 6 مئی کو سماعت کرے گا۔
ٹرائل کورٹ نے ملزمان کو ایک ایک سال قید اورجرمانہ کیا تھا جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نےسزا ایک سال سےبڑھا کر تین سال کردی تھی۔ سپریم کورٹ نے دونوں کی سزا ایک سال برقرار رکھتےہوئے اضافہ کالعدم قرار دیا تھا۔
راجہ خرم اور ماہین ظفر نے سزائیں برقرار رکھنے کے فیصلے پر نظرثانی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔