گیلانی بلامقابلہ چیئرمین، سیدال خان ناصر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب، حلف اٹھا لیا
(ویب ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی بلامقابلہ چیئرمین سینیٹ اور مسلم لیگ ن کے سیدال خان ناصر بلامقابلہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہو گئے اور دونوں نے اپنے عہدوں کا حلف بھی اٹھا لیا۔
قبل ازیں نو منتخب سینیٹرز کی حلف برداری اور چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے سینیٹ کا اجلاس ہوا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا الیکشن دوپہر ساڑھے 12 بجے ہوگا، چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے کاغذات کی سکروٹنی سوا 11 بجے ہو گی لہٰذا کاغذات 11 بجے سے قبل سیکرٹری سینیٹ آفس میں جمع کرائیں۔
چیئرمین سینیٹ کیلئے امیدواریوسف رضا گیلانی نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے حکومتی اتحاد کے امیدوار سیدال خان ناصرنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جبکہ دونوں امیدواروں کے مقابلے میں کسی نے کاغذات جمع نہیں کرائے۔
بعد ازاں پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی اور (ن) لیگ کے سردار سیدال خان بلا مقابلہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوگئے۔
پریزائیڈنگ افسر اسحاق ڈار نے یوسف رضا گیلانی سے چیئرمین سینیٹ کے عہدے کا حلف لیا جس کے بعد یوسف رضا گیلانی نے اپنی نشست سنبھال لی اور ڈپٹی چیئرمین سیدال خان ناصر سے حلف لیا۔
یوسف رضا گیلانی کی زندگی پر ایک نظر
نومنتخب چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی 9 جون 1952ء کو ملتان میں پیدا ہوئے، انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور 1983ء میں ممبر ضلع کونسل ملتان منتخب ہو کر اپنی عملی سیاست کا آغاز کیا۔
یوسف رضا گیلانی نے 1978ء میں پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی اور 8 سال تک جنرل ضیاء الحق کے ساتھ کام کیا وہ وزیر اعظم محمد خان جونیجو کی کابینہ میں وزیر بھی رہے۔
نو منتخب چیئرمین سینیٹ نے 1988ء میں پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی، ممبر پارلیمنٹ بن کر بینظیر بھٹو شہید کی کابینہ میں وزیر رہے جبکہ 1993ء میں پاکستان پیپلز پارٹی کی دوبارہ حکومت منتخب ہونے پر یوسف رضا گیلانی سپیکر قومی اسمبلی بنے۔
جنرل پرویز مشرف نے 2001ء میں کرپشن اور بطور سپیکر اختیارات سے تجاوز کر کے نوکریاں دینے کے الزام میں گرفتار کرا لیا، یوسف رضا گیلانی 6 سال تک اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید رہے۔
2008ء میں بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا جبکہ 2012ء میں مدت مکمل کرنے سے پہلے ہی سپریم کورٹ نے 5 سال کے لیے نااہلی کی سزا سنا دی۔
یوسف رضا گیلانی 5 سال تک پارلیمانی سیاست سے دور رہے، 2021ء میں وہ سینیٹر منتخب ہوئے جبکہ 2024ء کے قومی انتخابات میں ملتان سے ایم این اے منتخب ہوئے اور ایم این اے منتخب ہونے کے بعد سینیٹر شپ سے استعفیٰ دے دیا اور بطور ممبر پارلیمنٹ حلف اٹھایا۔
یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ کے ضمنی انتخابات میں دوبارہ سینیٹر منتخب ہو کر ممبر پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے دیا۔