(ویب ڈیسک) وزیراعظم میاں شہباز شریف نے چینی باشندوں کی سکیورٹی فول پروف بنانے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم میاں شہباز شریف کی زیر صدارت سکیورٹی صورتحال پر اہم اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی سکیورٹی سے متعلق امور پر غوراور سکیورٹی آڈٹ بھی کیا گیا، وفاقی وزرا سمیت سکیورٹی ایجنسیز کے سربراہان، آئی جیز اور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
وزیر اعظم میاں شہباز شریف کو وزیرداخلہ محسن نقوی نے گزشتہ روز ہونے والے بشام واقعہ پر بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سکیورٹی اداروں کے سربراہان کی جانب سے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کی گئی، جس پر وزیراعظم نے ملک بھر میں موجود تمام چینی باشندوں کی فول پروف سکیورٹی کی ہدایت کردی۔
وزیر اعظم کے سکیورٹی اجلاس کا اعلامیہ
وزیراعظم آفس نے وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اعلیٰ سطح کے ہنگامی سکیورٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزراء، چیف آف آرمی سٹاف، وزرائے اعلیٰ، متعلقہ صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور پولیس کے آئی جیز نے شرکت کی، اجلاس میں ترقیاتی منصوبے پر کام کرنے والے معصوم شہریوں پر ہونے والے گھناؤنے حملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے حملے کے متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ وحشیانہ فعل کے مرتکب افراد کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
اعلامیہ کے متن میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان بھائی چارے کے پائیدار رشتے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پوری قوم چینی جانوں کے ضیاع پر غمزدہ ہے،قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی لوگوں نے حملے کا جواب دیا، حملے سے بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہو سکتی تھیں۔
اعلامیہ میں یہ بھی لکھا گیا کہ وزیر اعظم نے ریاست کے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے مکمل مشترکہ تحقیقات کرنے کی ہدایت کردی ہے، دہشت گردی ایک بین الاقوامی خطرہ ہے، پاکستان کے دشمنوں نے پاکستان کی ترقی روکنے کے لیے دہشت کو ہتھیار بنایا ہے۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی کو نشانہ بنانے والی کارروائیوں کا مقصد خاص طور پر دونوں دوست ممالک کے درمیان بداعتمادی پیدا کرنا ہے جبکہ اجلاس کے شرکاء نے ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔