(لاہور نیوز) پاکستان کے نامور موسیقار ماسٹر عنایت حسین کو دنیا سے رخصت ہوئے 31 برس بِیت گئے۔
ماسٹر عنایت حسین نے 1916ء میں اندرونِ لاہور کے موسیقار گھرانے میں آنکھ کھولی، اپنے ماموں سے موسیقی کے ابتدائی رُموز سیکھنے کے بعد انہوں نے استاد بڑے غلام علی خاں کی شاگردی اختیار کر لی اور پھر کم عمری میں ہی ممبئی کا رخ کیا۔
1946ء میں ماسٹر عنایت حسین نے فلم ’’کملی‘‘ اور قیامِ پاکستان کے بعد پہلی فلم ’’ہچکولے‘‘ کی موسیقی ترتیب دی، فلم ’’گمنام‘‘کے گیتوں نے ان کو بڑا موسیقار ثابت کر دیا، ملکہ ترنُم میڈیم نور جہاں کو شہرت کی بلندیوں تک لے جانے میں ماسٹر عنایت حسین کی دُھنوں کا اہم کردار تھا۔
1965ء میں بننے والی فلم "نائلہ "کے گانے آج بھی کانوں میں رس گھولتے ہیں، ان کی دھنوں نے انار کلی، محبوبہ، گمنام، انتقام ، عذرا، معصوم، دل میرا دھڑکن تیری، عشق پر زور نہیں، دیور بھابھی اور مولا جٹ جیسی فلموں کو لازوال بنا دیا۔
فلم نائلہ اور جادو کے نغمات کی موسیقی ترتیب دینے پر ماسٹر عنایت حسین کو نگار اور دیگر ایوارڈ بھی عطا کیے گئے، ماسٹر عنایت حسین نے 26 مارچ 1993ء کو لاہور میں وفات پائی اور میانی صاحب قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔