(ویب ڈیسک) جنوبی ایشیا کے اسسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ ڈونلڈ لو کمیٹی کے سامنے پیش ہو گئے۔
ڈونلڈ لو نے کمیٹی میں سماعت کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکا کا اہم پارٹنر ملک ہے، پاکستان میں انتخابات کے دوران انٹرنیٹ کی بندش پر تشویش ہے، الیکشن میں صحافیوں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔
ڈونلڈ لو نے کہا کہ پاکستان کے انتخابی عمل میں مداخلت کی تحقیقات ہونی چاہئیں، الیکشن میں مداخلت، دھوکہ دہی کے دعوؤں کی مکمل چھان بین ہونی چاہئے، الیکشن سے پہلے انتخابی بدسلوکی اور تشدد کے واقعات بارے ہم فکرمند تھے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر تشویش کا اظہار کیا گیا، ڈونلڈ لو نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا سائفر والا معاملہ بالکل غلط اور جھوٹ تھا، بانی پی ٹی آئی کو ہٹانے میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا، اس الزام کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔
ڈونلڈ لو کی گفتگو کے دوران ہال میں موجود کچھ لوگوں نے’’بانی پی ٹی آئی کو رہا کرو‘‘ کی نعرے بازی کی، رکن ایوان نمائندگان نے کہا کہ شور کرنے والوں کو ہال سے نکال دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا، پاکستان گزشتہ دہائیوں سے بیرونی قرض کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے، امریکا 67 سال سے پاکستان میں انویسٹمنٹ کر رہا ہے، پاکستان نے امریکا کے ساتھ مل کر دہشتگردی کی جنگ کا مقابلہ کیا۔
ڈونلڈ لو کا کہنا تھا کہ خوشحال پاکستان پاکستانی لوگوں کا حق ہے، پاکستان امریکا کا اہم شراکت دار ہے، پاکستان ہمیشہ سے ہی دہشتگردی جیسے مسائل سے دوچار رہا، جمہوری حکومت کا قیام پاکستان میں بہتری لائے گا۔