(لاہور نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پررمضان المبارک میں عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے پنجاب حکومت متحرک ہو گئی۔
چیف سیکرٹری پنجاب زاہد ختر زمان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں رمضان پیکیج کے تحت راشن بیگز کی ترسیل، پرائس کنٹرول اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
دوران اجلاس بریفنگ میں بتایا گیا کہ نگہبان رمضان پیکیج کے تحت 18لاکھ سے زائد راشن بیگز مستحق افراد کی دہلیز تک پہنچا دیئے گئے، رمضان بازاروں میں 51 ایگریکلچر فیئر پرائس شاپس پر ایک دن میں 77ہزار صارفین کو سبزیاں، پھل رعائتی نرخوں پر فراہم کئے گئے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ گزشتہ روز گرانفروشوں کیخلاف کریک ڈاؤن میں 511 افراد کو گرفتار جبکہ 156 مقدمات درج کئے گئے، پرائس مجسٹریٹس نے گراں فروشی اور دیگر خلاف ورزیوں پر ساڑھے 7 لاکھ روپے کے جرمانے بھی عائد کئے۔
صنعت اور زراعت کے سیکرٹریز نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مؤثر انتظامی اقدامات اور مانیٹرنگ سے اشیاء کی قیمتوں میں کمی کا رجحان سامنے آیا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ذخیرہ اندوزوں، گراں فروشوں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے ،پھلوں اور سبزیوں کی رعائتی نرخوں پر فراہمی کیلئے محکمہ زراعت نے رمضان بازاروں میں 51فیئر پرائس شاپس قائم کی ہیں۔
ان فیئر پرائس شاپس پر صارفین کو 13اشیاء پر سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے، ان اشیاء میں آلو، پیاز، ٹماٹر، کیلا، بیسن، دال چنا، کدو، لہسن، لیموں، سیب، کھجور، امرود اور خربوزہ شامل ہیں۔
اجلاس میں پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کیلئے ضلعی انتظامیہ کے سینئر افسران کو منڈیوں میں نیلامی کے عمل کی نگرانی کے فرائض تفویض کردیئے گئے ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ منڈیوں میں سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں کا تعین ضلعی انتظامیہ کے سینئر افسران کی نگرانی میں ہو گا، قیمتوں میں کمی کیلئے تمام ڈپٹی کمشنرز آڑھتیوں سے ملاقات کر کے انہیں سپلائی بڑھانے پر آمادہ کریں گے۔
چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے چار اضلاع میں آٹے کی مقررہ سے زائد قیمت پر فروخت کا نوٹس لیتے ہوئے راولپنڈی، قصور، حافظ آباد اور وہاڑی کے ڈپٹی کمشنرز سے رپورٹ طلب کرلی جبکہ انہوں نے ٹماٹر کی قیمت میں ایک ہی دن میں 30 روپے کمی لانے پر ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ کی کوششوں کی تعریف کی۔
اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری، چیئرمین پی آئی ٹی بی اور متعلقہ حکام نے شرکت کی جبکہ تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔