(لاہور نیوز) ملک کے 14 ویں صدر کے انتخاب کیلئے پولنگ کا عمل جاری ہے۔
صدر مملکت کے انتخابات کیلئے قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں صبح 10 بجے شروع ہونے والی پولنگ کا عمل بغیر کسی وقفے کے شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔
حکمران اتحاد کی جانب سے پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری امیدوار ہیں جبکہ ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے نامزد محمود خان اچکزئی ہیں۔
ووٹ کاسٹ
قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین انتخاب میں اپنا ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں پولنگ کا عمل شروع ہوا تو سب سے پہلا ووٹ پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ نے کاسٹ کیا، وزیراعظم شہباز شریف، صدارتی امیدوار آصف علی زرداری اور محمود خان اچکزئی نے بھی ووٹ کاسٹ کر دیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور اسحاق ڈار نے بھی ووٹ کاسٹ کئے۔
صدارتی الیکشن میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کیلئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور پنجاب اسمبلی کیلئے الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی کو پریزائیڈنگ افسر مقرر کیا گیا ہے۔
سینیٹر شیری رحمان کو آصف علی زرداری کی پولنگ ایجنٹ مقرر کیا گیا جبکہ سینیٹر شفیق ترین، محمود خان اچکزئی کے پولنگ ایجنٹ ہیں۔
سندھ اسمبلی کیلئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ، خیبرپختونخوا اسمبلی کیلئے پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اور بلوچستان اسمبلی کیلئے چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ پریذائیڈنگ افسر ہیں۔
حمایت حاصل
آصف زرداری کو مسلم لیگ (ن)، ایم کیو ایم، مسلم لیگ (ق)، استحکام پاکستان پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی اور عوامی پارٹی کی حمایت حاصل ہے جبکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو سنی اتحاد کونسل سپورٹ کر رہی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے صدارتی انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ سینیٹ، قومی اسمبلی اور ملک کی چاروں صوبائی یعنی خیبر پختونخوا، پنجاب، سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں کے اراکین کی کُل تعداد 1185 ہے، ان میں سے سینیٹ ارکان کی تعداد 100، قومی اسمبلی کے ارکان کی تعداد 336 جبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے کُل ارکان کی تعداد 749 ہے۔
اطمینان رکھیں، الیکشن صاف شفاف ہوں گے: ممبر الیکشن کمیشن
ممبر الیکشن کمیشن آف پاکستان نثار درانی نے کہا ہے کہ اطمینان رکھیں، الیکشن صاف شفاف ہوں گے۔
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نثار درانی کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخابات کے انتظامات مکمل ہیں، انتخابی میٹریل اور سٹاف پہنچ چکا ہے، اطمینان رکھیں الیکشن صاف شفاف اور پر امن ہوں گے، ووٹر لسٹ آج چیلنج نہیں ہوسکتی۔
سکیورٹی ہائی الرٹ
اس موقع پر اسلام آباد کے ریڈ زون میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
شہر بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور 600 سے زائد پولیس اہلکار سکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں، غیر متعلقہ افراد کے ریڈ زون میں داخلے پر پابندی ہوگی اور پارلیمنٹ کے اندر جانے کی اجازت صرف پاسز کے حامل افراد کو ہی ہوگی۔
اراکین پارلیمنٹ کیلئے ناشتے کا اہتمام
اسلام آباد میں صدارتی انتخاب کے موقع پر اراکین پارلیمنٹ کیلئے ناشتے کا اہتمام کیا، پاکستان پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کیلئے ناشتے کا انتظام کیا گیا۔
ارکان اسمبلی کی حلوہ پوری، نان چنے، انڈے، قیمہ، گرما گرم پراٹھے اور کلب سینڈوچ سے تواضع کی گئی۔