اپ ڈیٹس
  • 329.00 انڈے فی درجن
  • 408.00 زندہ مرغی
  • 591.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

آئندہ بجٹ میں کن کن اداروں پر ٹیکس لگایاجائیگا؟حکومت نے نشانہ سادھ لیا

08 Mar 2024
08 Mar 2024

(ویب ڈیسک) حکومت نے آئندہ بجٹ میں رئیل اسٹیٹ، ریٹیلرز، بڑے اسپتالوں، لیبارٹریوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرلیا۔

تفصیلات کےمطابق آئندہ مالی سال2024-25 کے وفاقی بجٹ میں ریئل اسٹیٹ، رٹیلرز، آٹو سیکٹر، بلڈرز، بڑے اسپتالوں، پیتھالوجیکل لیبارٹریوں، میڈیکل ڈائیگناسٹک لیبارٹریوں، کلینک، میڈیکل پریکٹشنرز، جم کلب ہیلتھ کلبوں اور دیگرنوٹیفائی کردہ شعبوں پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد 5سال کے دوران ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھا کر ساڑھے 14فیصد تک لے جانا ہے۔

ان شعبوں میں انکم ٹیکس کیلئے صرف ایف بی آر کی منظور کردہ و لائسنس یافتہ کمپنیوں سے پوائنٹ آف سیل سسٹم، فسکل الیکٹرانک ڈیوائس اینڈ سافٹ وئیر نصب کرواکے ایف بی آرسے منسلک کرنے کو لازمی قرار دیا جائے گا۔ اس فیصلے سے ودہولڈنگ ٹیکس کی چوری روکی جا سکے گی۔

ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں زرعی آمدنی کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اہم اقدامات متعارف کروائے جائیں گے۔حکومت نے ودہولڈنگ ٹیکس چوری روکنے اور ڈاکیومنٹیشن کے فروغ کیلئے ود ہولڈنگ ایجنٹس کی جانب سے اشیاء و خدمات کے سپلائرز سے کٹوتی کردہ ود ہولڈنگ ٹیکس براہ راست سرکاری خزانے میں جمع کروانے کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے، اس کیلئے ایف بی آر نے سویپ پیمنٹ رسید سسٹم تیار کرلیا ہے۔

اس نظام کو لاگو کرنے سے ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں ٹیکس وصولیاں اور ڈاکیومنٹیشن بھی بڑھے گی۔ سپلائرز کی جانب سے کی جانے والی سپلائی اور وینڈرز کی خریداری اور سیل کی تفصیلات بھی ایف بی آر کو معلوم ہو سکے گی۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے