(ویب ڈیسک)ماہرین کاکہنا ہے کہ دنیا بھر میں موٹاپے کے شکار افراد کی تعداد ایک ارب سے تجاوز کرچکی ہے۔
تفصیلات کےمطابق ماہرین کی تحقیق میں لگ بھگ 22 کروڑ افراد کے وزن اور قد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا،تحقیق میں انکشاف ہوا کہ 1990 سے 2022 کے دوران بالغ افراد میں موٹاپے کی شرح میں 2 گنا جبکہ 5 سے 19 سال کی عمر کے بچوں اور نوجوانوں میں 4 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا۔
تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں 87 کروڑ 90 لاکھ بالغ افراد جبکہ 15 کروڑ 90 لاکھ بچے یا نوجوان موٹاپے کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔محققین نے کہا کہ بچوں میں موٹاپے کی شرح میں اضافہ تشویشناک ہے اور ایسا اس وقت دیکھنے میں آرہا ہے جب کروڑوں افراد کو مناسب مقدار میں خوراک دستیاب نہیں۔
خیال رہے کہ طبی سائنس میں موٹاپے کو دائمی عارضہ تصور کیا جاتا ہے جس کا علاج ممکن ہے۔موٹاپے سے جگر پر چربی چڑھنے کے مرض، جوڑوں کے امراض، ہائی کولیسٹرول، ذیابیطس ٹائپ 2، ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب، گردوں کے امراض، خراٹے، کینسر اور دیگر بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔