(ویب ڈیسک) بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ سنڈیکیٹ کو لانے کی کوشش ہو رہی ہے۔
دھاندلی سے ملک میں عدم استحکام بڑھے گا
بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی سے ملک میں عدم استحکام بڑھے گا، دھاندلی زدہ انتخابات کا معیشت پر برا اثر پڑے گا، میں کہتا رہا کہ آزاد اور شفاف انتخابات واحد حل ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی انہیں تین جماعتوں کے علاوہ سب کو اکٹھا کرنے کا کہا ہے، دھاندلی کے خلاف آواز اٹھانے والی تمام جماعتوں کو اکٹھا کر رہے ہیں۔
ن لیگ، پی پی اور ایم کیو ایم سے اتحاد نہیں ہو سکتا
انہوں نے کہا ہے کہ شریف خاندان ملک کا سب سے بڑا منی لانڈرر رہا ہے، جن کو لایا جا رہا ہے وہ ملک کے سب سے بڑے منی لانڈرر ہیں، مسلم لیگ ن،پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سے اتحاد نہیں ہو سکتا، ایسی دھاندلی ملکی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی۔
نواز شریف اور مریم نواز دونوں الیکشن ہارے ہیں
بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا ہے کہ نواز شریف کے پریس کانفرنس ملتوی کرنے پر ہم جان گئے تھے کہ الیکشن جیت گئے ہیں، نواز شریف اور مریم نواز دونوں الیکشن ہارے ہیں، عالیہ حمزہ نے جیل میں بیٹھ کر ایک لاکھ سے زائد ووٹ لیے، جب رزلٹ رکنا شروع ہوئے تو یقین ہو گیا کہ پی ٹی آئی جیت گئی ہے۔
جیل میں کسی اعلیٰ سرکاری عہدیدار سے ملاقات نہیں ہوئی
ان کا کہنا تھا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ڈالرز ہیں اور یہ ڈالر بیرون ملک مقیم پاکستانی بھیجتے ہیں، جیل میں کسی بھی اعلیٰ سرکاری عہدے دار سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ میں بنی گالہ شفٹ نہیں ہو رہا، بشریٰ بی بی کو بھی اڈیالہ جیل منتقل کیا جا رہا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہم سب سے پہلے انتخابی نتائج کو چیلنج کر رہے ہیں، ہم انتخابی نتائج کے خلاف سپریم کورٹ بھی جائیں گے، اب پتہ چل گیا کہ ہم آر اوز کے الیکشن کے خلاف کیوں تھے۔
وزیراعظم کیلئے ابھی کسی نام پر اتفاق نہیں ہوا
انہوں نے مزید کہا ہے کہ وزیراعظم کے لیے ابھی کسی نام پر اتفاق نہیں ہوا، اس پر غور کروں گا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے لیے میں نے علی امین گنڈاپور کو نامزد کر دیا ہے۔