(لاہور نیوز) ریلوے سستا اور آسان ترین سفر کا ذریعہ مگر پاکستان میں بڑھتے ہوئے حادثات اور ریل گاڑیوں کی صورتحال نے ریلوے نظام پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
سال 2023 میں ریلوے کی بہتری کیلئے کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں، حادثات سے بچاؤ کیلئے ڈیجیٹل ڈرائیونگ سسٹم کے ذریعے ریلوے میں جدت لائی گئی، آن لائن بکنگ کیلئے رابطہ سروس کا آغاز بھی کیا گیا، سال دو ہزار تئیس میں ریلوے کی آمدن میں 7 ارب کا اضافہ ہوا۔
رواں سال پاکستان ریلویز نے سات نئی ٹرینیں چلائیں، جنوری 2023 سے نومبر 2023 تک 78 حادثات ہوئے جو کہ پچھلے سال سے کم تھے، مالی سال میں ریلوے کی مجموعی آمدن 65 ارب 57 کروڑ پر پہنچ گئی لیکن ادارہ خسارے سے نہ نکل سکا۔
وزارت خزانہ کی دستاویزات کے مطابق ریلوے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی کیلئے سال 22-2021 میں 251 ارب روپے کی امداد دی گئی، رواں سال بھی قومی خزانے سے 56 ارب کی گرانٹ دی جا رہی ہے۔
ریلوے حکام اب ریلوے کی بحالی کیلئے چین کے ساتھ کراچی سے پشاور تک ریلوے ایم ایل ون کے 6 ارب 68 کروڑ ڈالر کے منصوبے سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ وفاقی سڑکوں کیلئے تو 161 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ دیا گیا جبکہ اس کے مقابلے میں تباہ حال ریلوے کا بجٹ صرف 33 ارب روپے ہے، ریلوے نے اس سال سرپلس لینڈ بھی لیز پر دی جس سے ایک اندازے کے مطابق 5 ارب ریونیو ملنے کی امید ہے۔