(ویب ڈیسک) سال 2023 میں پاکستان میں آٹو انڈسٹری مشکلات کا شکار رہی، گاڑیوں کی فروخت 55 فیصد تک کم ہوگئی۔
رپورٹ کےمطابق روپے کی قدر میں کمی کے باعث گاڑیوں کی قیمت میں اضافہ کا سلسلہ 2023 کی آخری سہ ماہی میں جاری نہ رہ سکا روپے کی قدر میں کسی حد تک استحکام کے باعث گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں نے اپنی قیمتوں میں کسی حد تک کمی کی، تاہم بحران سے پہلے کی سطح کے مقابلے میں کمی نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے فروخت میں اضافہ نہ ہوسکا۔
پاکستان کی آٹو انڈسٹری کم قیمت گاڑیاں متعارف کرانے اور پاکستان میں تیار کردہ گاڑیاں ایکسپورٹ کرنے کے پالیسی اہداف حاصل کرنے میں بھی ناکام رہیں۔ گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں چھوٹی اور کم قیمت گاڑیاں متعارف کرانے کا کوئی ارادہ نہیں زیادہ تر ایس یو وی گاڑیوں کے ماڈلز متعارف کرائے گئے۔
مارکیٹ میں داخل ہونے والے نئے پلیئرز کے ساتھ پرانے پلیئرز بھی تیزی سے مقبول ہوتی ایس یو وی گاڑیاں متعارف کرارہے ہیں اور سیڈان سمیت ہیچ بیک گاڑیوں میں عوام کے پاس استعمال شدہ ری کنڈیشنڈ گاڑیوں کے علاوہ کوئی انتخاب نہیں بچا۔
تاہم آٹو انڈسٹری نے سال 2024 سے امیدیں باندھ لی ہیں۔ آٹو انڈسٹری کو امید ہے کہ نیا سال ہائی برڈ ٹیکنالوجی کے فروغ کا سال ہوگا جو بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی راہ ہموار کریگی۔