(لاہور نیوز) سابق وزیراعظم اور صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا ہے کہ کسی کوعلم نہیں تھا کہ تحریک انصاف تحریک تباہی بن جائے گی۔
احتساب عدالت کے باہر مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ یہ ہے کہ نواز شریف اسلام آباد کی عدالت میں پیش ہو رہے ہیں اور میں انصاف کے لیے لاہور کی عدالت میں پیش ہوا، ہمیں عدلیہ کا بے حد احترام ہے اور ہمیشہ کیا ، ہم عدالتوں میں حاضری کو اپنا فرض سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے لے کر پورے شریف خاندان نے جو صعوبتیں جھیلیں وہ ریکارڈ کا حصہ ہیں، میاں نواز شریف کوبیٹی کے سامنے گرفتار کیا گیا،انہوں نے خود کو قانون کے سامنے پیش کر دیا ہے، 2007 میں نواز شریف کی مخالفت اور دشمنی میں بلوچستان کی حکومت بھی گرا دی گئی۔
سابق وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے آلہ کاروں پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے،9 مئی کو ملک کیخلاف ایک سازش اور غداری کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف ان شاء اللہ انتخابی مہم میں اپنے منشور کا اعلان کریں گے، الیکشن بروقت ہونے چاہئیں، ہم پوری تیاری کے ساتھ انتخابی مہم میں داخل ہو رہے ہیں۔
شہباز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی:
قبل ازیں احتساب عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس پرسماعت ہوئی، سابق وزیرِ اعظم شہباز شریف رمضان شوگر ملز ریفرنس میں لاہور کی احتساب عدالت کے روبرو پیش ہو ئے، شہباز شریف نے عدالت پیش ہوکرحاضری مکمل کروائی۔
احتساب عدالت کے جج ملک علی ذوالقرنین اعوان نے کیس پر سماعت کی، شہباز شریف نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ مجھے صاف پانی کیس میں بلایا گیا اورآشیانہ میں گرفتار کیا گیا، جتنا بھی اللہ کا شکر ادا کروں وہ کم ہے کیونکہ مجھے انصاف ملا، اب پھر مجھے گندے نالے کیس میں گرفتار کر لیا گیا، میں کیس کے میرٹ پر گفتگو نہیں کروں گا وہ میرا وکیل کرے گا، یہ مقدمہ بہت سال سے چل رہا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ مجھے کہا گیا میں نے بیٹے کی شوگر ملز کے لیے گندا نالہ بنوایا، یہ گندا نالہ ایک ایم پی اے کی تحریری درخواست پر تعمیر کرایا، میرے دور میں صاف پانی کے ہزاروں پراجیکٹ لگے، یہ مل ہماری وراثتی شوگر مل ہے وہ میں نے بیٹے کو ٹرانسفر کر دی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں کچھ حقائق عدالت کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں ، میرے دور میں پنجاب میں اربوں کھربوں کے ترقیاتی کام ہوئے، رمضان شوگر مل کا میں ڈائریکٹر ہوں نا ہی شیئر ہولڈر، 2014 میں سندھ حکومت نے گنے کی قیمت کم کر دی، پنجاب کے کسانوں نے اپیلیں کیں سب کچھ کیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نے صاف کہہ دیا کہ یہ بیواؤں اور طالب علموں کا پیسہ ہے، میں نے سرکاری خزانے سے رقم دینے سے انکار کیا حالانکہ میرے اپنے بچوں بھتیجوں کی بھی شوگر ملز تھیں، مجھے چیف سیکرٹری نے لکھا کہ چینی کی بہتات ہے ہم اسے ایکسپورٹ کر دیتے ہیں ، وفاقی حکومت نے شوگر ملز کو ایکسپورٹ کی اجازت دی، میں نے پنجاب کے سرکاری خزانے سے شوگر ملوں کو پیسے دینے سے انکار کیا اور عوام کا پیسہ بچایا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایتھنول پر میں نے ایکسائز ڈیوٹی لگائی، ہائیکورٹ نے حکم امتناعی جاری کیا، ڈھائی ارب روپے ہائیکورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے جبکہ تحریک انصاف کی حکومت نے ایتھنول پر ایکسائز ڈیوٹی ختم کر دی۔
بیرون ملک کے ٹکٹس اور ہوٹل کے اخراجات جیب سے ادا کرتا ہوں:شہباز شریف
شہباز شریف نے عدالت میں کہا کہ ایک خطاکار انسان ہوں آج تک ٹی اے ڈی اے نہیں لیا، بیرون ملک کے ٹکٹس اور ہوٹل کے اخراجات جیب سے ادا کرتا ہوں، سولہ کروڑ کا شاید نالہ بنا ہے یہ کیس جھوٹا ہے۔
احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ کیا اس ریفرنس میں پہلے شہباز شریف کا نمائندہ پیش ہوتا تھاجس پر نیب نے کہا کہ جی اس میں شہباز شریف کا نمائندہ پیش ہوتا تھا آپکے حکم کی تعمیل کی ہے۔
بعدازاں عدالت نے سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی، مسلم لیگ ن کے صدر کی پیشی کے موقع پر عدالت کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔