(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی اسٹیبلشمنٹ کیساتھ مفاہمت اور ڈیل کی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد نکلیں۔
ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی اسٹیبلشمنٹ کیساتھ ڈیل کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
کچھ حلقوں کی جانب سے تحریک انصاف کیساتھ مبینہ مفاہمت کو تین حالیہ ڈویلپمنٹس کیساتھ جوڑا جا رہا ہے جس میں ایک محمد علی درانی کی صدر عارف علوی اور تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں، دوسری چیئرمین پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل منتقلی کا فیصلہ جبکہ تیسری پی ٹی آئی کی خواتین کارکنوں کی عارضی رہائی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ تحریک انصاف کیساتھ مفاہمت اور ڈیل کی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں، محمد علی درانی کی ملاقاتیں انکا خود ساختہ اقدام ہیں جس میں انہیں کسی کی آشیرباد حاصل نہیں ہے۔
سابق وزیر اعظم کی اڈیالہ جیل منتقلی اور خواتین کارکنوں کی رہائی خالصتاً عدالتی معاملہ ہے، سیاسی جماعت کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ کیساتھ ڈیل کا تاثر انتخابات سے قبل اہمیت رکھنے والے سیاسی افراد کو اپنی جانب راغب کرنا ہو سکتا ہے۔
چند حلقوں کی جانب سے یہ بیانیہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں تحریک انصاف کا کوئی قصور نہیں تھا اور سیاسی جماعت کے خاتمے کیلئے یہ واقعہ رونما ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 9 مئی واقعات میں ملوث افراد کے اعترافی بیانات، سی سی ٹی وی فوٹیجز اور شرپسندوں کی جانب سے بنائی گئی اپنی ویڈیوز کی صورت میں تمام حقائق سامنے آچکے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر جون میں ہونے والی پریس کانفرنس میں 9 مئی کے واقعات سے متعلق کھلے انداز میں پاک فوج کا مؤقف بیان کر چکے ہیں کہ اس سانحے کو بھلایا نہیں جا سکتا اور اسکے منصوبہ سازوں اور جرم کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔