گورنر ہاؤس کی دیوار کے ساتھ گزرنے والی شاہراہ اداروں کی سرد جنگ کی نذر ہو گئی
(لاہور نیوز) گورنر ہاؤس کی دیوار کے ساتھ گزرنے والی شاہراہ اداروں کی سرد جنگ کی نذر ہو گئی۔ واسا اور ایم سی ایل کے تنازع نے کشمیر روڈ کو ’’مسئلہ کشمیر‘‘ بنا دیا۔
کئی برس گزر گئے ، انتہائی اہم شاہراہ کشمیر روڈ تکمیل کی منتظر ہے۔ سڑک کی تعمیر سے متعلق اداروں کی ناقص کارکردگی کی دستاویز لاہور نیوز سامنے لے آیا۔
جون 2021 سے ستمبر 2023 تک کشمیر روڈ بحالی کی فائل دفاتر میں شٹل کاک بن کر رہ گئی۔ واسا اور ایم سی ایل کے درمیان ڈیڈ لاک کے باعث کشمیر روڈ کی مرمت نہ ہو سکی۔ واسا کی جانب سے 24 جون 2021ء کو کشمیر روڈ کی مرمت سے متعلق پہلا لیٹر لکھا گیا۔ جون 2021ء میں ہی سڑک کی مرمت کیلئے ایک کروڑ روپے ایم سی ایل کو جمع کروائے گئے۔ پہلا چیک جاری ہونے کے بعد سڑک کی مرمت سے متعلق ڈیڑھ سال خاموشی رہی۔
سڑک کی بروقت تعمیر اور مرمت نہ ہونے سے لاگت میں بھی اضافہ ہو گیا۔ جنوری 2023ء میں واسا نے ایم سی ایل کو مزید 43 لاکھ روپے جمع کروائے۔ واسا نے 29 مارچ 2023ء کو چیف میٹرو پولیٹن آفیسر ایم سی ایل کو مراسلہ لکھا جس میں ایم سی ایل کو کشمیر روڈ کی تعمیر مکمل کرنے کی استدعا کی گئی۔ واسا نے 8 اپریل 2023ء کو ایک بار پھر سڑک کی تعمیر کی استدعا کی۔ بار بار مراسلوں کے باوجود کشمیر روڈ کی جانب کسی نے توجہ ہی نہ دی۔