(لاہور نیوز) شہر میں چھاپے اور کارروائیاں سب بیکار ہو گئیں۔ سٹہ مافیا کو قابو کرنا چیلنج بن گیا۔
شہر لاہور میں آٹے اور چینی کے من مانے ریٹس وصول کیے جانے لگے۔ سٹہ باز اور ملز مالکان کے آگے محکمہ خوراک بے بس ہو کر رہ گیا۔ لوگ آٹے کی قیمت سے پہلے ہی پریشان تھے، اب چینی کو بھی پر لگ گئے۔ چینی کی قلت کا سلسلہ بھی تھم نہ سکا۔
ذخیرہ اندوز شوگر اور آٹا مافیا دونوں چیزوں کے من مانے ریٹس نکالنے میں مصروف ہیں۔ چینی کی فروخت کم سے کم قیمت 175 روپے، 200 روپے تک مل رہی ہے۔ آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 2750 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ آٹے کا 10 کلو کا تھیلا 1400 میں دستیاب، کھلا سفید فائن آٹا 155 روپے کلو ہے۔ عوام کی جیبوں سے اربوں روپے نکلوانے کا سلسلہ جاری ہے۔
سیکرٹری خوراک زمان وٹو کا کہنا ہے اب تک 48 ارب روپے شوگر مافیا عوام کی جیبوں سے اڑا چکا ہے۔ قانونی جنگ کی وجہ سے ہمارے ہاتھ بندھے ہیں۔ اوپن مارکیٹ میں آٹا، چینی کے سرکاری نرخ آؤٹ آف کنٹرول ہو چکے ہیں۔ اوپن مارکیٹ میں چینی اور آٹے کی قیمتوں کا تعین محکمہ خوراک کرتا ہے۔ انہوں نے کہا درآمدی گندم رواں ماہ آنے سے آٹے کی قیمت مستحکم ہو جائیگی۔ چینی کی قیمتوں پر شوگر ملز مالکان نے سٹے لے رکھا ہے۔