(ویب ڈیسک)ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف کی ایک اور اہم شرط پوری ہوگئی، قومی اسمبلی سے آج اہم بل منظور ہوا ہے اب منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی پشت پناہی روکنے کے لیے 20 رکنی قومی اتھارٹی تشکیل دی جائے گی۔
قومی اسمبلی سے کئی بلوں کے ساتھ ساتھاینٹی منی لانڈرنگ اینڈ کاونٹر فنانسنگ آف ٹیررازم اتھارٹی بل بھی منظور کرلیا گیا ہے۔بل کے تحت منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی پشت پناہی روکنے کے لیے نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ آف ٹیررازم اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ یہ اتھارٹی انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنانسنگ کے خلاف متعلقہ اداروں کے اقدامات کی نگرانی کرے گی۔
بل کے مندرجات کے مطابق اتھارٹی کو ٹارگٹڈ مالیاتی پابندیاں بھی عائد کرنے کا اختیار ہوگا اور اتھارٹی ایف اے ٹی ایف اور دیگر متعلقہ عالمی تنظیموں کے لیے فوکل پوائنٹ کا کردار ادا کرے گی۔بل کے مطابق اتھارٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنانسنگ سے نمٹنے کے لیے قومی حکمت عملی کی نگرانی کرے گی اور اتھارٹی قومی حکمت عملی کے تناظر میں نیشنل ایکشن پلان کی منظوری دینے کی مجاز ہوگی جسے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنانسنگ کے خلاف قومی پالیسیوں قوانین اور قواعد کا جائزہ لینے کا اختیار حاصل ہوگا اور ااس تناظر میں اتھارٹی متعلقہ قوانین میں ترامیم بھی تجویز کرسکے گی ۔
بل کے مطابق اتھارٹی پالیسی سازی کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو سفارشات بھجواسکے گی اور وفاقی ایجنسیاں اور تما م صوبائی ادارے اتھارٹی کو مطلوبہ معلومات دینے کی پابند ہوں گی، اتھارٹی کو فراہم کی گئی معلومات کو صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔
بل کے مطابق اتھارٹی کے چیئرمین اور ڈی جی کا تقرر وزیراعظم کی صوابدید پر ہوگا وزیر اعظم چیئرمین اتھارٹی تین سال کیلئے تقرر کرینگے جبکہ اتھارٹی کی جانب سے بھیجی گئی سفارشات پر وزیر اعظم ڈی جی اتھارٹی کو تعینات کریں گے۔بل کے مطابق سیکریٹری خزانہ، خارجہ، داخلہ، اتھارٹی کے ممبران ہوں گے، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایس ای سی پی، چیئرمین نیب، ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی اے این ایف 20 رکنی اتھارٹی میں شامل ہوں گے۔