اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

تاجر برادری نے ٹی ای آر ایف سکیم کا آڈٹ کرانے کی مخالفت کردی

08 Jul 2023
08 Jul 2023

(ویب ڈیسک) پاکستان کی بزنس کمیونٹی پی ٹی آئی حکومت میں سرمایہ کاروں کے درمیان بانٹے گئے 425 ارب روپے کے فنڈز کی تحقیقات کیخلاف میدان میں آگئی۔

تاجر برادری نے پی ٹی آئی دور میں ٹیمپریری اکنامک ریفنانس فیسیلیٹی ( ٹی ای آر ایف) سکیم کے نام پر سرمایہ کاروں میں بانٹے گئے فنڈز کو میرٹ پر قرار دیتے ہوئے حکومت سے تحقیقات روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان بزنس کونسل ( پی بی سی) نے جمعہ کو اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے اس اقدام پر تنقید کرنے کے بجائے اس کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے، یہ ایک جرات مندانہ قدم تھا، دیگر طویل المدتی منصوبوں کی طرح اس کے ثمرات سامنے آنے میں بھی تھوڑا وقت لگے گا۔

پی بی سی کے چیف ایگزیکٹیو احسان ملک نے کہا کہ حکومت کو ہر طرح کی تحقیقات کرنے کا اختیار ہے، تاہم سکیورٹی قواعد بینکوں کو ان کے قرض دہنگان کا ڈیٹا پبلک کرنے کی اجازت نہیں دیتے، ٹی ای آر ایف ایک تاریخی سکیم تھی، بینک عام طور پرصنعت کاری کیلئے 10 سالہ طویل المدتی مالیات فراہم نہیں کرتے، ہمیں مستقبل میں ایسی سکیمیں متعارف کرانے کے لیے سپیشل پرپس ڈویلپمنٹ فنانشل انسٹیٹیوشنز بنانے کی ضرورت ہے۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز ( ایف پی سی سی آئی ) کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ ہر سکیم پر چیک اینڈ بیلنس ہونا ضروری ہے، ٹرانسپیرینسی کرسٹل کی طرح واضح ہونی چاہیے، تاہم اس وقت ملکی معیشت گھمبیر مسائل میں گھری ہوئی ہے اور یہ تحقیقات کیلئے مناسب وقت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی نے ایک ان کیمرہ اجلاس میں گورنر سٹیٹ بینک کو قرض لینے والوں کے ظاہر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے آڈٹ کے لیے ایک کمیٹی قائم کی ہے، دستیاب معلومات کے مطابق قرض حاصل کرنے والے کاروباری افراد کی اکثریت کا تعلق ٹیکسٹائل سیکٹر سے ہے، جبکہ کار، ٹائر اور سیمنٹ مینوفیکچررز نے بھی اس سکیم سے فائدہ اٹھایا۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے