(لاہور نیوز) شریک چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی و سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں میثاق جمہوریت اور طویل معاشی پالیسیوں کی ضرورت ہے۔
ایف پی سی سی آئی کے زیر اہتمام چارٹر آف اکانومی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ملک کی جو معاشی حالت ہے اس پر ہم ایک سال پہلے بھی آ چکے ہیں، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ تاجر برادری کا خیال رکھا ہے، آج کے معاشی حالات میں پنجاب کے تاجر اکٹھے ہو جائیں سرمایہ کاری کی گارنٹی میں دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا غیر ملکی انویسٹر ایک ڈالر انویسٹ کرنے کے بدلے پانچ ڈالر مانگتا ہے، غیر ملکی سرمایہ کار پیسے لگاتا ہے تو واپس لے جاتا ہے، ملک میں معیشت کی بہتری کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی ضرورت ہے، چارٹر آف اکانومی پر بات کرنے کی ضرورت ہے، ہم نے سابق حکومت کو چارٹر آف اکانومی پر بات کرنے کا کہا تھا۔
سابق صدر نے کہا معاشی پالیسیاں چند دنوں کی نہیں برسوں کی ہوتی ہیں، چین نے پچاس سال کا معاشی پلان بنایا ہوا ہے، مجھے چین کے پلان بارے پانچ سال پہلے معلوم ہو گیا تھا میں نے چین کیساتھ گوادر کا معاہدہ کیا، طویل معاشی پالیسیاں ہوں گی تو ہرآنیوالی حکومت اس پر عمل کرے گی، ہمیں معیشت کو بہتر کرنے پر کام کرنا ہو گا، معیشت کی بہتری آنیوالی نسلوں کے لیے بہت ضروری ہے۔
شریک چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا پہلے لوگوں کو امیر کرو پھر ان پر ٹیکس لگاؤ، ایکسپورٹ بڑھنے سے پاکستانی معیشت کے مسائل حل ہو سکتے ہیں ، ملک میں میثاق جمہوریت اور طویل معاشی پالیسیوں کی ضرورت ہے، ایک خاص مائنڈ سیٹ سے نکل کر معیشت کی بہتری کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا پنجاب کے جتنے بڑے بزنس مین ہیں اپنا کردار ادا کریں، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو فروغ دیں، پاکستان ہے تو ہم ہیں، جو کام کاروباری لوگ کر سکتے ہیں وہ حکومت نہ کرے ، ہمیں نو آبادیاتی معاشی طریقہ کار سے جان چھڑوانی ہو گی، دفاعی اخراجات زیادہ ہونے کا پراپیگنڈا کیا جاتا ہے۔