(لاہور نیوز) میٹرو بس کی سابق کنٹریکٹر کمپنی کو مبینہ طور پر نوازے جانے کا انکشاف سامنے آگیا، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی جانب سے 17 کروڑ 44 لاکھ 95 ہزار روپے کی زائد ادائیگیاں کی گئیں،لاہور نیوز مبینہ ہیرا پھیری کے دستاویزی ثبوت سامنے لے آیا۔
سابق حکومت کا ایک اور سکینڈل سامنے آ گیا، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی میں مبینہ بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، میٹروبس کی سابق کنٹریکٹر کمپنی کو مبینہ طور پر نوازتے ہوئے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا گیا، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے کنٹریکٹر کمپنی پلیٹ فارم کو معاہدے سے زائد ادائیگیاں کیں، محکمہ آڈٹ نے مبینہ بے قاعدگیوں پر اعتراضات اٹھا دیئے۔
لاہور نیوز مبینہ ہیر پھیر کے دستاویزی ثبوت سامنے لے آیا، دستاویزات کے مطابق ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی جانب سے کمپنی کو 17 کروڑ 44 لاکھ 95 ہزارروپے کی زائد ادائیگیاں کی گئیں۔
دستاویزات کے مطابق مسافروں کو سفری سہولیات دینے کے لئے پی ایم اے اور پلیٹ فارم کمپنی میں معاہدہ ہوا، معاہدے کے تحت نجی کمپنی کو ہر کلومیٹر کے عوض ادائیگیوں کے مختلف ریٹس طے کئے گئے، ٹریک پر چلنے والی 45 میٹرو بسوں کو کنٹریکٹ میں شامل کیا گیا۔
معاہدے کے تحت فی بس کے پہلے 70 ہزار کلومیٹر پر 360 روپے فی کلومیٹر کے حساب سے پیسے دیئے جانے تھے، فی بس کو 70 ہزار کلومیٹر کے بعد 252 روپے فی کلومیٹر کے حساب سے پیسے ادا ہونے تھے، معاہدے کے مطابق میٹرو بسوں کو 360 روپے فی کلومیٹر کے مطابق ادائیگی 31 لاکھ 50 ہزار کلومیٹر تک ہونی تھی۔
ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے کمپنی کو نوازتے ہوئے وضع کردہ معاہدے سے بھی زیادہ ادائیگیاں کر دیں، بسوں کو 47 لاکھ 65 ہزار 691 کلومیٹر تک سفر کی ادائیگی 360 روپے فی کلومیٹر کے مطابق کی گئی، 16 لاکھ 15 ہزار 691 کلومیٹر سفر کے پیسے 360 روپے کے مطابق ادا کئے گئے جبکہ معاہدے کے مطابق پی ایم اے نے 16 لاکھ 15 ہزار 691 کلومیٹر سفر کے پیسے 252 روپے فی کلو ادا کرنے تھے۔
محکمہ آڈٹ نے 17 کروڑ 44 لاکھ روپے کی زائد ادائیگی کرنے پر کمپنی سے ریکوری کا حکم دے دیا ہے۔