(لاہور نیوز) حکومت اور شوگر ملز مالکان کے درمیان طے شدہ معاہدے کے برعکس، چینی کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق حکومت اور شوگر ملز مالکان کے درمیان طے شدہ معاہدے کے تحت چینی کی زیادہ سے زیادہ قیمت 171 روپے فی کلو مقرر کی گئی تھی اور معاہدے میں 15 اگست سے 15 نومبر تک صرف 6 روپے فی کلو اضافے کی اجازت دی گئی تھی۔
تاہم، شوگر ملز مالکان نے اس معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے چینی کی قیمت کو 171 روپے فی کلو سے بڑھا کر 229 روپے فی کلو تک پہنچا دیا ہے، اس اضافے کے بعد چینی کی قیمتیں حکومت کے کنٹرول سے مکمل طور پر باہر ہو چکی ہیں اور صارفین 58 روپے فی کلو اضافی قیمت ادا کرنے پر مجبور ہیں۔
ذرائع کے مطابق جولائی میں چینی کی قیمت 165 روپے سے بڑھا کر 171 روپے کی گئی تھی اور اس کے بعد صرف 6 روپے فی کلو اضافے کی اجازت تھی، لیکن شوگر ملز مالکان نے اس طے شدہ حد کی خلاف ورزی کی۔
یہ اضافہ حکومت کیلئے ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے کیونکہ اس میں واضح طور پر ذخیرہ اندوزی اور قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کیا گیا ہے، سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ حکومت کی جانب سے اس صورتحال پر خاموشی کیوں اختیار کی جا رہی ہے اور ذخیرہ اندوزوں یا گراں فروشوں کے خلاف کیوں کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔
