لاہور (محمد اشفاق) صوبہ کی سب سے بڑی وکلا تنظیم پنجاب بار کونسل کے ممبران کو منتخب کرنے کیلئے میدان کل سجے گا۔
تفصیلات کے مطابق ووٹرز 5 سال کیلئے پنجاب بار کونسل کے نمائندے منتخب کریں گے، پروفیشنل گروپ اور احسن بھون گروپ کے حمایت یافتہ امیدواروں میں کانٹے دار مقابلہ ہو گا، پنجاب بار کونسل کی 75 نشستوں پر امیدواروں کے مابین مقابلہ ہو گا، پورے صوبے سے پنجاب بار کونسل کے الیکشن میں 331 امیدوار مدمقابل ہیں، صوبہ بھر سے ایک لاکھ 32 ہزار 3 سو وکلا ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے، لاہور ڈویژن میں 42 ہزار 415 وکلا ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
صوبہ بھر میں ووٹ ڈالنے کیلئے 28 پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں جبکہ لاہور ڈویژن سے 93 امیدواروں کے مابین کانٹے دار مقابلہ ہے، ضلع اور تحصیل ہیڈکوارٹرز پر وکلا ووٹرز ووٹ ڈالیں گے، پنجاب بار کونسل کے الیکشن کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں ووٹنگ کیلئے 52 پولنگ سٹیشنز قائم کئے گئے ہیں، لاہور ہائیکورٹ کی 29 عدالتوں اور ہائیکورٹ بار کے ہالز پولنگ کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔
چیئرمین الیکشن بورڈ امجد پرویز نے الیکشن کو صاف اور شفاف بنانے کیلئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی ہے، الیکشن کے روز احاطہ لاہور ہائیکورٹ میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند کر دیا گیا، شناختی کارڈ اور پنجاب بار کے کارڈ کی بنیاد پر احاطہ ہائیکورٹ میں داخلے کی اجازت ہو گی۔
الیکشن کے موقع پر پنجاب بھر کی عدالتیں بند رہیں گی جبکہ سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے ہیں، چیئرمین الیکشن بورڈ امجد پرویز نے کہا کہ نتائج کے بعد ہوائی فائرنگ کرنے والے امیدوار کو نااہل کر دیا جائے گا اور قانون کے مطابق بلا تفریق سخت کارروائی ہو گی۔
