(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے منشیات کے مقدمے میں سزا پانے والے مجرم محمد وسیم کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے 10 سال قید کی سزا برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیاء باجوہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مجرم محمد وسیم کی جانب سے سزا کے خلاف دائر اپیل پر سماعت کی۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کر دی۔
پراسیکیوشن کی جانب سے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل عبدالصمد عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ مجرم نور محمد شاہ کے قبضے سے 1290 گرام چرس اور 40 گرام آئس برآمد ہوئی تھی، جو فرانزک رپورٹ کے ذریعے ثابت ہو چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرائل کورٹ نے گواہان کے بیانات اور فرانزک شواہد کی روشنی میں میرٹ پر سزا سنائی تھی، جس میں کسی قسم کی قانونی خامی موجود نہیں۔
دوسری جانب وکیل صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ مجرم کو بدنیتی کے تحت مقدمے میں ملوث کیا گیا ہے، تمام گواہان پولیس اہلکار ہیں اور کوئی بھی عوامی گواہ موجود نہیں۔ وکیل نے مؤقف دیا کہ ملزم کے ذاتی قبضے سے صرف ایک کلو چرس اور ایک کلو افیون برآمد ہوئی، جسے بڑھا چڑھا کر ظاہر کیا گیا۔ تاہم عدالت نے وکیل صفائی کے دلائل مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ پیش کردہ شواہد اور فرانزک رپورٹ سے جرم ثابت ہوتا ہے۔.
