اپ ڈیٹس
  • 353.00 انڈے فی درجن
  • 333.00 زندہ مرغی
  • 482.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.65 قیمت فروخت : 39.72
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 280.35 قیمت فروخت : 280.85
  • یورو قیمت خرید: 326.56 قیمت فروخت : 327.14
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 373.64 قیمت فروخت : 374.31
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 185.40 قیمت فروخت : 185.73
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 200.89 قیمت فروخت : 201.25
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.81 قیمت فروخت : 1.81
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.70 قیمت فروخت : 74.83
  • کویتی دینار قیمت خرید: 913.16 قیمت فروخت : 914.79
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 442600 دس گرام : 379500
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 405714 دس گرام : 347872
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 6112 دس گرام : 5246
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
پنجاب گورنمنٹ

پانی کے استعمال بارے ہر صوبہ فیصلہ کرنے کا حق رکھتا ہے: رانا ثنا اللہ

01 Oct 2025
01 Oct 2025

(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ہر صوبہ اپنے حصے کے پانی کے استعمال کے حوالے سے خود فیصلہ کرنے کا حق رکھتا ہے۔

سینیٹر رانا ثنا اللہ  نے ایوان بالا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانی قومی وسائل ہیں جو نیشنل واٹر اکارڈ کے تحت صوبوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور اس معاہدے میں ہر صوبے کا حصہ واضح طور پر درج ہے۔

انہوں  نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ناصرف موجودہ حکومت کی اتحادی ہے بلکہ 2018 سے 2022 تک مسلط کردہ آمرانہ منصوبے  کے خلاف مشترکہ جدوجہد میں بھی دیرینہ شراکت دار رہی ہے۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کو مسلم لیگ (ن) میں انتہائی احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور دونوں جماعتوں کی شراکت داری محض حکومتی معاملات تک محدود نہیں بلکہ سیاسی جدوجہد تک پھیلی ہوئی ہے، یہ اتحاد پاکستان کی بہتری کے لئے جاری رہے گا۔

انہوں  نے واضح کیا کہ پنجاب نے کبھی یکطرفہ کنٹرول کی خواہش نہیں کی، پنجاب ہمیشہ بڑے بھائی کی حیثیت سے قربانیاں دیتا آیا ہے لیکن اکثر اسے ’’پانی چور‘‘ کے طعنے سننے پڑتے ہیں، ہم کسی بھی فورم پر یہ ثابت کرنے کے لئے تیار ہیں کہ پنجاب نے نہ تو کبھی چھوٹے صوبوں کے حصے کا ایک قطرہ بھی چرایا ہے اور نہ ہی کبھی اس کا ارادہ رکھا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ پانی کی تقسیم کے مسئلے پر بحث سینیٹ کے اندر ہونی چاہئے کیونکہ سینیٹ وفاق کی ضمانت ہے، ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت سے منسوب بیانات کو اشتعال انگیزی نہیں بلکہ تعمیری بحث کا حصہ سمجھا جانا چاہئے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے