اپ ڈیٹس
  • 355.00 انڈے فی درجن
  • 318.00 زندہ مرغی
  • 461.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.74 قیمت فروخت : 39.81
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 280.20 قیمت فروخت : 280.70
  • یورو قیمت خرید: 328.87 قیمت فروخت : 329.46
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 375.28 قیمت فروخت : 375.95
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 186.80 قیمت فروخت : 187.14
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 203.47 قیمت فروخت : 203.83
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.80 قیمت فروخت : 1.80
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.69 قیمت فروخت : 74.82
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 449400 دس گرام : 385300
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 411947 دس گرام : 353189
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 6429 دس گرام : 5518
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

انصاف کے دروازے بند، میرا کمرہ پنجرہ بنا دیا گیا: عمران خان کا چیف جسٹس کو خط

18 Sep 2025
18 Sep 2025

(لاہور نیوز) بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی بہنیں چیف جسٹس کو عمران خان کا خط دینے سپریم کورٹ پہنچ گئیں۔

علیمہ خان نے کہا ہے کہ یہ خط مختلف مقدمات اور عدالتی نظام کے حوالے سے ہے، بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے اور ہم یہ خط دینے یہاں آئے ہیں تاہم سپریم کورٹ پولیس اتھارٹی نے علیمہ خان سمیت ان کی ہمشیرہ کو چیف جسٹس کے چیمبر کی طرف جانے سے روک دیا۔

پولیس حکام  نے کہا کہ بغیر اجازت کسی کو بھی آگے جانے کی اجازت نہیں، رجسٹرار آفس کے نمائندوں کی اجازت کے بغیر چیف جسٹس کے چیمبر کی طرف نہیں جایا جا سکتا جبکہ چیف جسٹس کی عدالت بھی ختم ہو چکی ہے۔

اس موقع پر تحریک انصاف کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم چیف جسٹس کو بانی پی ٹی آئی کا خط پہنچانا چاہتے ہیں، علیمہ بی بی سائلہ ہیں، انہیں جانے دیا جائے تاہم پولیس حکام  نے اجازت نہ دی۔

بعدازاں عمران خان کا خط سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا، پارٹی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ خط لے کر قائمقام رجسٹرار کے دفتر پہنچے جہاں یہ خط جمع ہوا، خط میں بانی پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان سمیت اہلیہ پر انصاف کے دروازے بند ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ وہ 772 دنوں سے تنہائی کی قید میں ہیں، جہاں 9×11 کے کمرے کو ان کے لیے پنجرہ بنا دیا گیا ہے، ان کیخلاف 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گئے جو پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں رکھتے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ اہلیہ بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، انہیں تنہائی میں قید رکھا گیا ہے اور علاج و کتب تک رسائی سے بھی محروم کیا گیا ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے مؤقف اپنایا کہ خواتین قیدیوں کو ضمانت میں رعایت دینا قانون کا حصہ ہے لیکن بشریٰ بی بی کو یہ حق بھی نہیں دیا جا رہا، خط میں کہا گیا ہے کہ اہلخانہ اور وکلا سے ملاقات کرائی جاتی ہے، نہ ہی بیٹوں سے فون پر بات کرنے کا بنیادی حق دیا جا رہا ہے، یہ قید نہیں بلکہ سوچا سمجھا نفسیاتی تشدد ہے تاکہ عوام کا حوصلہ توڑا جا سکے۔

بانی پی ٹی آئی نے خط میں مزید کہا ہے کہ ہزاروں کارکنان اور حامی اب بھی جیلوں میں بند ہیں جبکہ ان کے بھانجے حسن نیازی کو حراست میں لے کر اذیت دی گئی اور انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی، بہنوں اور بھانجوں کو بھی ناحق مقدمات اور قید کا سامنا ہے۔

خط میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدلیہ کو سیاسی جماعت توڑنے کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، تحریک انصاف نے 8 فروری 2024 کے انتخابات جیتے لیکن عوامی مینڈیٹ راتوں رات چرا لیا گیا، 26ویں آئینی ترمیم انتخابی ڈکیتی کو جائز بنانے کیلئے استعمال ہوئی۔

خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ القادر ٹرسٹ اور توشہ خانہ مقدمات سماعت کے لیے مقرر نہیں ہو رہے جبکہ بشریٰ بی بی اور ان کے دیگر مقدمات بھی التوا کا شکار ہیں،  خط میں اسلام آباد ہائی کورٹ کو فوری طور پر اہم اپیلوں پر سماعت کی ہدایت دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے مؤقف اپنایا کہ جب قانون کی حکمرانی دفن ہو جائے تو قومیں اندرونی زوال کا شکار ہو جاتی ہیں، انصاف ذوالفقار بھٹو کیس کی طرح 44 سال بعد نہیں بلکہ وقت پر ملنا چاہیے۔

خط میں چیف جسٹس سے اپیل کی گئی ہے کہ بیٹوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت اور بشریٰ بی بی کو علاج کے لیے ڈاکٹر تک فوری رسائی فراہم کی جائے، بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کے عوام سپریم کورٹ کو انصاف کی آخری پناہ گاہ سمجھتے ہیں، عدلیہ کی خودمختاری بحال ہونی چاہیے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے