سیلابی نقصانات کے تخمینے کیلئے سروے کا فیصلہ،2000 ٹیمیں تشکیل دینے کا اعلان
(لاہور نیوز) چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے۔
چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ لاہور میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے بھر میں سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے امدادی پلان پر تفصیلی بریفنگ دی، جبکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹری خزانہ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے، تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شامل ہوئے۔
چیف سیکرٹری نے اوچ شریف کے متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر مزید ٹینٹ اور راشن بھیجنے کا حکم دیا اور ڈپٹی کمشنر بہاولپور کو امدادی سرگرمیوں کی موقع پر نگرانی کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی فوری بحالی پنجاب حکومت کی اولین ترجیح ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے مطابق نقصانات کا مکمل ازالہ کیا جائے گا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ سیلاب کے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے متاثرہ 28 اضلاع میں جلد جامع سروے شروع کیا جائے گا جس میں جانی و مالی نقصان، مکانات، فصلوں اور مویشیوں کی تباہی کا مکمل ریکارڈ تیار کیا جائے گا، اس مقصد کیلئے 2000 سے زائد ٹیمیں تشکیل دی جا رہی ہیں۔
چیف سیکرٹری نے ہدایت دی کہ شفافیت یقینی بنانے کیلئے ڈپٹی کمشنرز خود فیلڈ میں جا کر سروے کی نگرانی کریں، انہوں نے متاثرہ علاقوں میں نکاسی آب، وبائی امراض کی روک تھام، صفائی اور سڑکوں کی بحالی سے متعلق بھی واضح ہدایات جاری کیں۔
دوران اجلاس ریلیف کمشنر نے بتایا کہ اب تک 4500 سے زائد دیہات متاثر ہوئے ہیں اور 18 اضلاع میں سروے فوری جبکہ 10 اضلاع میں 18 ستمبر کے بعد شروع کیا جا سکتا ہے، نارووال، سیالکوٹ، چنیوٹ، جھنگ، اوکاڑہ، ساہیوال اور سرگودھا سمیت کئی علاقوں میں متاثرین کی گھروں کو واپسی شروع ہو چکی ہے۔
چیف سیکرٹری نے سیکرٹری مواصلات و تعمیرات کو ہدایت دی کہ متاثرہ سڑکوں کی فوری مرمت کی جائے، جبکہ بے گھر افراد کیلئے عارضی رہائش کا فوری بندوبست بھی یقینی بنایا جائے۔
