اپ ڈیٹس
  • 353.00 انڈے فی درجن
  • 313.00 زندہ مرغی
  • 453.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.65 قیمت فروخت : 39.72
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 280.35 قیمت فروخت : 280.85
  • یورو قیمت خرید: 326.56 قیمت فروخت : 327.14
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 373.64 قیمت فروخت : 374.31
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 185.40 قیمت فروخت : 185.73
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 200.89 قیمت فروخت : 201.25
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.81 قیمت فروخت : 1.81
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.70 قیمت فروخت : 74.83
  • کویتی دینار قیمت خرید: 913.16 قیمت فروخت : 914.79
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 442600 دس گرام : 379500
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 405714 دس گرام : 347872
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 6112 دس گرام : 5246
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

پنجاب: دریاؤں میں پانی کی سطح کم، جنوبی علاقوں میں سیلاب کی تباہ کاریاں

15 Sep 2025
15 Sep 2025

(لاہور نیوز) پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود جنوبی علاقوں میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، سیلاب کے ریلے جنوبی پنجاب سے آگے بڑھتے ہوئے سندھ میں بھی تباہی پھیلانے لگے ہیں، کچے کے علاقے میں سینکڑوں دیہات زیر آب آ گئے۔

شجاع آباد کے علاقے جلالپور کھاکھی میں 45 سالہ شخص اپنے مویشیوں کو سیلابی پانی سے باہر نکالنے کی کوشش میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا، پولیس  نے لاش قانونی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی۔

دریائے ستلج میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے چشتیاں کے 47 موضع جات زیر آب آ گئے، موضع راجو شاہ، بونگہ جھیڈ، مزید شاہ، بلاول، میرن شاہ شدید متاثر ہوئے، گنا، چاول، مکئی اور تل کی فصلیں زیر آب آ چکی ہیں، 48183 ایکڑ زرعی رقبہ متاثر ہوا۔

چاچڑاں کے مقام پر درمیانے درجے کے سیلاب سے درجنوں بستیاں اور سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آ گئی ہیں۔

اوچ شریف کے 25 دیہات پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، زمینی رابطہ منقطع ہو گیا، چک کہل، بڈانی، سرور آباد، اسماعیل پور، جھانگڑہ شرقی، خیرپور ڈاہا شدید متاثر ہوئے۔

اوچ شریف کے 36 موضع جات میں مکانات منہدم ہو چکے ہیں اور ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں بھی ڈوب گئی ہیں، سیلاب میں پھنسے متاثرین کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے جبکہ نجی کشتی مالکان سامان منتقل کرنے کے لئے 40 ہزار روپے تک وصول کر رہے ہیں۔

اوچ شریف کے شہریوں  نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ان علاقوں کا دورہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

علی پور کے دیہات گھلواں دوم ،چوکی گبول، مڑی اور دیگر علاقے سیلابی پانی کی لپیٹ میں ہیں، مکانات، بنیادی انفراسٹرکچر پانی میں ڈوبا ہوا ہے، ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں۔

علی پور کے علاقوں خان گڑھ ڈوئمہ، کندرالہ، کچی لعل، عظمت پور کے مکین ریلیف کے منتظر ہیں۔

دریائے ستلج  نے منچن آباد کے 67 موضع جات میں تباہی مچا دی، سیلاب سے 76 کلومیٹر دریائی بیلٹ میں 56 ہزار 374 افراد شدید متاثر ہو گئے، متاثرین کی بڑی تعداد تاحال کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔

منچن آباد کے موضع شاموجسوکا، موضع دلاورجسوکا سمیت 20 سے زائد دیہات کا زمینی راستہ تاحال منقطع ہے، متاثرین گھروں کو واپس نہیں جا سکے۔

پنجاب میں بارشوں کی پیشگوئی

پنجاب میں مون سون بارشوں کا 11 واں سپیل کل سے شروع ہونے کا امکان ہے، 16 سے 19 ستمبر تک پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید بارشوں کی پیشگوئی ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، گوجرانوالہ، لاہور، گجرات اور سیالکوٹ میں بارشیں متوقع ہیں۔

نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، اوکاڑہ، ساہیوال، قصور، جھنگ، سرگودھا، اور میانوالی میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔

18 اور 19 ستمبر کے دوران راولپنڈی، مری، گلیات کے ندی نالوں میں بہاؤ کے اضافے کا امکان ہے۔

تربیلا ڈیم سو فیصد، منگلا پچانوے فیصد بھرا ہوا: معین وٹو

وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو  نے بتایا ہے کہ تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد بھرا ہوا ہے، منگلا ڈیم 95 فیصد بھرا ہوا ہے اور مزید 5 فٹ کی گنجائش موجود ہے۔

یہ بھی بتایا کہ دریائے چناب میں پنجند کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مزید کم ہو رہی ہے،

دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ پانی کی سطح معمول پر ہے۔

فیڈرل فلڈ کمیشن کے مطابق سکھر بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جبکہ سطح برقرار ہے، کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مستحکم ہے۔

ادھر دریائے سندھ پر چشمہ بیراج میں پانی کے بہاؤ میں کمی آئی، چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 168200 کیوسک ریکارڈ ہوئی، چشمہ بیراج سے پانی کا اخراج 160100 کیوسک ہو گیا۔

گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی آمد 6 لاکھ 35 ہزار 759 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، پانی کا اخراج 6 لاکھ 6 ہزار 489 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، 24 گھنٹوں کے دوران 23 ہزار 490 کیوسک پانی کی سطح بلند ہوئی ہے۔

سکھر بیراج پر پانی کی آمد 5 لاکھ 38 ہزار 916 کیوسک جبکہ اخراج 4 لاکھ 85 ہزار 736 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

دریائے سندھ میں پانی کی سطح مسلسل بلند، دیہات زیر آب

دریائے سندھ میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے سے مزید متعدد دیہات زیرآب آ گئے ہیں، پانی کا حفاظتی بندوں پر دباؤ بڑھنے لگا ہے۔

کوٹری بیراج پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے جبکہ نوڈیرو کے موریا لوپ بند اور برڑا پتن پر پانی کا شدید دباؤ ہے، پانی کھیتوں میں داخل ہونے لگا، فصلوں کو شدید نقصان ہو رہا ہے۔

گھوٹکی کے کئی دیہات دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مزید اضافے سے زیر آب آ گئے، اوباڑو، یونین کونسل بانڈ اور قادر پور کچے کے درجنوں دیہات زیر آب آئے، لوگ مال مویشی نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے لگے، سیلابی پانی رونتی بچاؤ بند سے ٹکرا گیا، کپاس اور گنے کی فصلیں ڈوب گئیں۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے