(لاہور نیوز) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں مجموعی طور پر 4 ہزار 355 مواضع جات متاثر ہوئے، ریلیف آپریشن جاری ہے۔
ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں حالیہ سیلاب کے باعث پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کے بعد حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، صاف پانی کی فراہمی کیلئے صاف پانی اتھارٹی نے دو لاکھ اڑتیس ہزار لٹر پانی متاثرہ علاقوں میں پہنچایا ہے جبکہ ساٹھ ہزار سے زائد بوتلیں بھی تقسیم کی گئی ہیں، چھیالیس واٹر ٹینکروں کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ پنجاب بھر میں اب تک 4 ہزار 355 دیہات سیلاب سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ متاثرہ آبادی کی تعداد 41 لاکھ 99 ہزار 462 ہو چکی ہے، ان میں سے 21 لاکھ 47 ہزار 646 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، اس کے ساتھ ساتھ 15 لاکھ 49 ہزار 704 مویشیوں کو بھی بچا لیا گیا ہے، ریلیف کیلئے قائم کئے گئے 412 کیمپس میں اس وقت تقریباً 68 ہزار 980 افراد مقیم ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا متاثرین کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کیلئے 492 میڈیکل کیمپس اور 432 ویٹرنری کیمپس قائم کئے گئے ہیں جہاں اب تک ایک لاکھ 93 ہزار 806 افراد کا علاج کیا جا چکا ہے، بدقسمتی سے اب تک 60 افراد کی اموات اور 8 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں اور زرعی شعبے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے، زیرِ کاشت رقبہ جو متاثر ہوا ہے اس کا تخمینہ 18 لاکھ 41 ہزار 581 ایکڑ لگایا گیا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز گجرات میں بنیادی ڈھانچے کی بہتری کیلئے بڑے اور دیرپا منصوبے لا رہی ہیں، جن میں سیوریج سسٹم، صحت، رہائش اور زراعت کے شعبے شامل ہیں، گجرات میں بہت سی جگہیں ایسی ہیں جو زمین کی سطح سے نیچے واقع ہیں، جس کی وجہ سے سیلاب اور بارش کے دوران نکاسی آب کا نظام شدید متاثر ہوتا ہے، اسی پس منظر میں گجرات کے سیوریج سسٹم کیلئے 16 ارب روپے سے زائد کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز خود اس منصوبے کی نگرانی کریں گی اور گجرات کے عوام کو درپیش بنیادی مسائل کا حل یقینی بنایا جائے گا، گجرات کے عوام کیلئے ہزار بستروں پر مشتمل ایک جدید ہسپتال بھی تعمیر کیا جا رہا ہے، جو علاقے میں صحت کی سہولیات میں انقلابی تبدیلی لائے گا۔
عوامی فلاح کے دیگر منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز 80 ہزار سے زائد بے گھر افراد کو ’’اپنی چھت، اپنا گھر‘‘ سکیم کے تحت مکانات فراہم کر رہی ہیں، جو ایک تاریخی اقدام ہے، یہ سب منصوبے عوامی خدمت کے جذبے کے تحت کئے جا رہے ہیں اور ن لیگ عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے، صرف دعوے نہیں کرتی۔
عظمیٰ بخاری نے جلال پور کے بارے میں بھی آگاہ کیا کہ وہاں ریلیف سرگرمیوں کے تحت 72 سے زائد کشتیاں موجود ہیں، جو متاثرہ علاقوں تک رسائی اور امداد کی فراہمی کیلئے استعمال ہو رہی ہیں۔
گندم اور آٹے کے ذخیرے سے متعلق حکومتی اقدامات پر بات کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے گندم کی ذخیرہ اندوزی پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی ہے، کسی کو بھی گندم ذخیرہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اب تک پنجاب کے 10 ڈویژنز میں 2 لاکھ 5 ہزار میٹرک ٹن گندم کو چیک کیا جا چکا ہے، ذخیرہ کی گئی گندم کو فوری طور پر مارکیٹ میں لانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے تاکہ آٹے کی قیمتوں کو مستحکم رکھا جا سکے اور عام آدمی کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
کسانوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب کے کسان اس صوبے کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور ان پر سیاست کرنے والے بہت ہیں، لیکن حقیقی معنوں میں ان کے مسائل کو سمجھنے والی قیادت صرف مریم نواز ہیں، وزیراعلیٰ جلد کسانوں کیلئے ایک خصوصی ریلیف پیکج کا اعلان خود کریں گی، جس سے زرعی شعبے کو مزید مضبوط بنایا جا سکے گا۔
