(ویب ڈیسک) دریائے راوی پر پانی کے بہاؤ کی صورتحال، خطرہ ابھی ٹلا نہیں، پنجاب میں بہنے والے تین دریا چناب، راوی اور ستلج پر مجموعی طور پر 12 ہیڈ ورکس ہیں جہاں سے پانی کے بہاؤ کو ریگولیٹ کیا جاتا ہے۔
دریائے راوی پر اس وقت سب سے زیادہ پانی جسڑ اور شاہدرہ کے مقام پر ہے، جسڑ وہ مقام ہے جہاں سے انڈیا سے پانی پاکستان میں داخل ہوتا ہے جبکہ شاہدرہ لاہور کے نزدیک واقع ہے، دریائے راوی پر بلوکی اور سدھنائی کے مقامات پر ہیڈ ورکس موجود ہیں۔
اس وقت جسڑ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے اور یہاں سے ایک لاکھ 21 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے جبکہ شاہدرہ سے اس وقت ایک لاکھ 90 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔
بلوکی کے مقام پر اس وقت پانی کا بہاؤ94 ہزار کیوسک سے زائد ہے جبکہ یہاں سے تین لاکھ 80 ہزار کیوسک پانی باآسانی گزر سکتا ہے، بلوکی کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دریائے راوی پر چوتھا ہیڈ ورکس سدھنائی کے مقام پر موجود ہے جو ایک لاکھ 50 ہزار کیوسک پانی ریگولیٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہاں اس وقت پانی کی سطح معمول کے مطابق ہے اور بہاؤ نو ہزار کیوسک سے کچھ اوپر ہے۔
واضح رہے کہ دریائے راوی سمیت پنجاب کے تین دریاؤں میں اونچے درجے کا سیلاب آیا ہوا ہے جس سے اب تک لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔
