(ویب ڈیسک) صوبائی دارالحکومت سمیت صوبہ بھر میں پنجاب بار کونسل کے انتخابات نومبر میں ہوں گے، ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب بار کونسل کے انتخابات نومبر میں لاہور سمیت صوبہ بھر میں منعقد ہوں گے، انتخابات میں صرف دو ماہ باقی رہ گئے ہیں اور اس دوران امیدواروں کی انتخابی سرگرمیوں میں نمایاں تیزی آگئی ہے۔ پنجاب بار کونسل نے امیدواروں کے لیے ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
پنجاب بار کونسل کے مطابق امیدواروں کو بینرز، پینا فلیکس، ہورڈنگز، اشتہارات اور سٹیکرز کے استعمال سے روک دیا گیا ہے، امیدواروں یا ان کے حامیوں کو اسلحہ کی نمائش سے بھی باز رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق امیدوار نہ تو ووٹرز کے گھروں میں جا کر ووٹ مانگ سکیں گے اور نہ ہی کھانے، چائے یا دیگر ضیافت دے سکیں گے، امیدوار صرف ذاتی ملاقات، خط یا پانچ بائی تین انچ کے سپیشل وزٹنگ کارڈ کے ذریعے ووٹرز سے رابطہ کر سکیں گے جبکہ قواعد کی کسی بھی خلاف ورزی کو "مس کنڈکٹ" تصور کیا جائے گا۔
ضابطہ اخلاق میں مزید کہا گیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے امیدوار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور الیکشن لڑنے کے لیے نااہلی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے، انتخابات کے حوالے سے پنجاب بار کونسل میں ایک کنونشن منعقد ہوا جس میں وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل، چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی، سیکرٹری پنجاب بار کونسل اور ریٹرنگ افسر نے شرکت کی۔
کنونشن میں متوقع امیدواروں کی بڑی تعداد بھی شریک ہوئی، اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ انتخابات کو شفاف اور غیر جانبدارانہ بنانے کیلئے ضابطہ اخلاق پر ہر صورت عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔
