(مدثر علی رانا) پاکستان کی تاریخ کی پہلی مکمل اقتصادی مردم شماری نے ملک کی معیشت، روزگار اور بنیادی سہولیات کی قلت پر گہری روشنی ڈال دی ہے۔
شماریاتی اعدادوشمار کے مطابق 25 کروڑ کی آبادی میں صرف 2 کروڑ 53 لاکھ افراد 71 لاکھ سے زائد کاروباروں میں برسرِ روزگار ہیں، ملک بھر میں 1 کروڑ 9 لاکھ افراد گھروں میں معاشی سرگرمیوں سے منسلک ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین گھریلو سطح پر چھوٹے کاروبار کر رہی ہیں، مائیکرو بزنس کے بڑھنے کا رجحان نمایاں ہے جبکہ صرف 4 کروڑ میں سے 1 کروڑ گھرانے ہی براہ راست کسی معاشی سرگرمی میں کردار ادا کر رہے ہیں۔
ملک میں بنیادی سہولیات کی شدید قلت
اقتصادی شماری کے مطابق ملک بھر میں ہسپتال صرف 1 لاکھ 20 ہزار، سکول 2 لاکھ 42 ہزار 616، کالجز 11 ہزار 568، یونیورسٹیز 214، مدارس 36 ہزار 331 جبکہ 6 لاکھ 403 مساجد اور 2 لاکھ 56 ہزار ہوٹلز رجسٹرڈ ہیں، پاکستان میں ہر 20 لاکھ سے زائد افراد کیلئے صرف ایک ہسپتال موجود ہے، جو صحت کے شعبے میں تشویشناک صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔
کاروباری ڈھانچہ اور افرادی قوت
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رجسٹرڈ کاروباروں کی تعداد 71 لاکھ 43 ہزار ہے جن میں 68 لاکھ 21 ہزار کاروبار ایسے ہیں جہاں 10 سے کم افراد کام کرتے ہیں، 3 لاکھ 22 ہزار کاروباروں میں 10 سے 250 ملازمین کام کرتے ہیں اور صرف 7 ہزار 86 کاروباروں میں 250 تک افراد کام کر رہے ہیں۔
شعبہ جات میں روزگار کی تقسیم
اقتصادی شماری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہول سیل و ریٹیل میں 74 لاکھ 44 ہزار افراد، مینوفیکچرنگ میں 31 لاکھ 75 ہزار، تعلیم میں 51 لاکھ 38 ہزار، زراعت، جنگلات و فشنگ میں 22 لاکھ 32 ہزار، سروس شاپس میں 8 لاکھ 25 ہزار، پیداواری شاپس میں 6 لاکھ 43 ہزار، آن لائن سروسز میں 93 ہزار، ٹیوشن سینٹرز میں 61 ہزار، بیوٹی پارلرز میں 46 ہزار، پولٹری فارمنگ میں 1 لاکھ 44 ہزار اور جانور پالنے میں 56 لاکھ افراد شامل ہیں۔
صوبہ وار معاشی جائزہ
پنجاب: 12.8 کروڑ آبادی، 43.6 لاکھ کاروبار، 1.36 کروڑ افراد برسرِ روزگار، 64,821 ہسپتال، 1.23 لاکھ اسکولز، 6,635 کالجز، 91 یونیورسٹیز موجود ہیں۔
سندھ: 5.6 کروڑ آبادی، 13.8 لاکھ کاروبار، 57.13 لاکھ افراد برسرِ روزگار، 27 ہزار ہسپتال موجود ہیں۔
خیبر پختونخواہ: 10 لاکھ کاروبار، 39.81 لاکھ برسرِ روزگار، 20,034 ہسپتال موجود ہیں۔
بلوچستان: 3 لاکھ کاروبار، 13.82 لاکھ افراد برسرِ روزگار، 5,911 ہسپتال موجود ہیں۔
اسلام آباد: 86 ہزار کاروبار، 6.21 لاکھ افراد برسرِ روزگار، 2,014 ہسپتال موجود ہیں۔
رہائشی و معاشی بلڈنگز
پاکستان بھر میں کل 3 کروڑ 83 لاکھ سے زائد عمارات موجود ہیں جن میں 3 کروڑ 4 لاکھ رہائشی، 51.5 لاکھ معاشی سرگرمیوں کیلئے، 11.6 لاکھ رہائشی و معاشی مشترکہ استعمال کی بلڈنگز، 53 ہزار جھونپڑیاں، جھگیاں اور ٹینٹ جبکہ 93 ہزار زیرِ تعمیر عمارات موجود ہیں۔
حکومتی مؤقف
وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اقتصادی شماریات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ پاکستان نے مکمل اقتصادی ڈیٹا اکٹھا کیا ہے، جو نہ صرف پالیسی سازوں بلکہ نجی شعبے کیلئے بھی فیصلہ سازی کو بہتر بنائے گا، ڈیجیٹل معیشت کا ایندھن ڈیٹا ہے اور یہ مردم شماری قومی ترقی کی راہ متعین کرے گی۔
احسن اقبال نے زور دیا کہ غیر رسمی معیشت کو قومی دھارے میں لانے کا بہترین موقع یہی اکنامک سینسز فراہم کرتا ہے، یہ شماریات زرعی، دیہی اور خواتین پر مبنی معیشت کی منصوبہ بندی میں بنیادی کردار ادا کرے گی۔
