پنجاب، یوم آزادی کی مناسبت سے ‘اقلیتی ہفتہ’ بھرپور جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے
(لاہور نیوز) یوم آزادی کے موقع پر حکومت پنجاب کی جانب سے مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور اقلیتوں کی قومی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے پہلی بار "اقلیتی ہفتہ" بھرپور جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے۔
لاہور میں ریلی کیتھڈرل چرچ مال روڈ سے شروع ہوئی اور کرشنا مندر، گوردوارہ ڈیرہ صاحب، بادشاہی مسجد سے ہوتی ہوئی مینار پاکستان پر اختتام پذیر ہوئی۔
شرکا نے مزار اقبال پر حاضری دی جہاں امام خطیب بادشاہی مسجد مولانا سید عبدالخبیر آزاد نے استقبال کیا، اس موقع پر پاکستان کی ترقی، خوش حالی اور پائیدار امن کے لیے تمام عبادت گاہوں میں خصوصی دعائیں کی گئیں اور چرچ، مندر،گوردوارہ صاحب اور مینار پاکستان کے قریب پودے لگائے گئے۔
صوبائی وزیر برائے اطلاعات عظمیٰ بخاری اور وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ سمیت پنجاب اسمبلی کے اقلیتی اراکین، پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سابق سربراہ سردار بشن سنگھ، بشپ آف لاہور ندیم کامران سمیت دیگر نے شرکت کی۔

قافلے کے شرکا کو خصوصی طور پر ڈبل ڈیکر بسوں کے ذریعے عبادت گاہوں کا دورہ کرایا گیا، "پاکستان زندہ باد" اور "پاک فوج پائندہ باد" کے فلک شگاف نعرے پورے راستے گونجتے رہے۔
مینار پاکستان گراؤنڈ میں گفتگو کرتے ہوئے عظمی بخاری نے کہا کہ ہم مینار پاکستان کے سائے تلے کھڑے ہیں، اس بار پنجاب حکومت یوم آزادی معرکۂ حق کے بعد بھرپور انداز میں منائے گی، 7 اگست سے 11 اگست تک 'معرکہ حق یوم آزادی' ہفتے کے طور پر منایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چرچ سے مندر، گوردوارہ اور پھر مسجد تک بین المذاہب ریلی کا سفر پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی کی اعلیٰ مثال ہے، یہ ریلی ہمارے اس نظریے کی عملی تصویر ہے کہ پاکستان تمام مذاہب کے ماننے والوں کا ملک ہے، جہاں سب کو مساوی حقوق حاصل ہیں، اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فساد گروپ کو ملک کی ترقی اور سفارتی کامیابی ایک آنکھ نہیں بھاتی، یہ گروہ ہر بار سازش کرتا ہے۔

اقلیتی امور کے صوبائی وزیر رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا ویژن ہے کہ اقلیتیں اس ملک کا فخر ہیں اور ان کا احساسِ کمتری ختم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں 56 گرجا گھروں اور 6 مندروں سمیت اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی تزئین و آرائش کا کام مکمل یا جاری ہے، 50 ہزار اقلیتی خاندانوں کو سوشل سیکیورٹی کارڈز بھی دیے جا چکے ہیں۔
