(لاہور نیوز) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ماحول اور عوامی صحت کے تحفظ کے لیے بڑا فیصلہ کر لیا ہے، اس ضمن میں متعلقہ محکموں اور ضلعی انتظامیہ کو اہداف سونپ دیے گئے ہیں۔
پنجاب حکومت نے ہڈیارہ ڈرین کو زہریلے کچرے سے پاک کرنے کا انقلابی منصوبہ تیار کیا ہے، اس ضمن میں 50 سے زائد صنعتی یونٹس کا کچرا ہڈیارہ ڈرین میں جانے سے روکنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
فیصل آباد کی آبادیوں سے صنعتیں، کارخانے انڈسٹریل سٹیٹ منتقل کرنے کا حکم بھی دے دیا گیا جبکہ سیالکوٹ میں چمڑا رنگنے کی فیکٹریاں بھی فوری مختص علاقے میں منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ماحولیاتی تحفظ کے ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عمران حامد کی جانب سے سیکرٹری صنعت پنجاب، ڈی جی ایل اور پنجاب انڈسٹریل سٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنیز کے چیف ایگزیکٹو کو خطوط ارسال کر دیئے گئے ہیں۔
اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ہڈیارہ ڈرین میں زہریلا کچرا پھینکنے سے انسانی صحت، آبی حیات کو خطرات لاحق ہو سکتا ہے، قائداعظم انڈسٹریل سٹیٹ میں بھی 10 ایکڑ پر مشترکہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کا مطالبہ کر دیا گیا۔
خط متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ہڈیارا ڈرین کے ساتھ ساتھ 80 سے زائد صنعتیں ہیں، ہڈیارہ ڈرین کا پانی زرعی مقاصد اور سبزیاں اُگانے کیلئے بھی استعمال ہوتا ہے، صنعتی کچرے سے پیدا ہونے والی دھاتیں انسانی صحت کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
