(لاہور نیوز) ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذیشان رضا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حالیہ جرائم، تفتیشی پیش رفت اور پولیس کارکردگی سے متعلق میڈیا کو تفصیلات فراہم کیں اور شہریوں کے تحفظ کیلئے جاری اقدامات اور متعدد زیرِ تفتیش کیسز میں ہونے والی پیش رفت پر روشنی ڈالی۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذیشان رضا نے پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کاہنہ میں 72سالہ بزرگ کو اغوا کےبعد قتل کرنیوالے باپ بیٹا سمیت 2 ملزمان گرفتار کر لئے ہیں۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا نے بتایا کہ مرکزی ملزم اور مقتول فرخ شکیل آپس میں گہرے دوست تھے، ملزمان نے بذریعہ فون مقتول کو اپنے گھر بلایا، مرکزی ملزم اور اس کے بیٹے نے مقتول کو کمرے میں بند کر دیا، ملزمان نے مقتول کو نیند کی گولیاں پانی میں ڈال کر پلا دیں جس کی وجہ سے مقتول کا بی پی کم ہو گیا، بعد میں ملزموں نے گلا دبا کر اسے قتل کیا، ملزمان لاش گاڑی میں ڈال کر جڑانوالہ موٹروے ریسٹ ایریا کی بیک سائیڈ پر لے گئے، ملزمان نے پیٹرول ڈال کر نعش کو جلا دیا تھا۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ ملزمان مقتول فرخ کو قتل کر کے مقتول کی بیٹی سے تاوان کا مطالبہ کرتے رہے، شمالی چھاؤنی میں 10 سالہ سگی بیٹی ایمان فاطمہ کو قتل کرنے والا درندہ صفت باپ کو گرفتار کر لیا، ملزم نے معمولی لڑائی جھگڑے کی بناء پر اپنی بیٹی کے سر، چہرے پر اینٹوں سے وار کئے، مضروب ایمان فاطمہ کو علاج معالجہ کیلئے سروسز ہسپتال لے جایا گیا، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 10سالہ ایمان فاطمہ دم توڑ گئی۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزمان میں باپ اور اس کے دو بیٹے شامل ہیں، ملزمان مقتول واجد حسین کے کرائے دار تھے، مقتول نے ملزمان کو اپنی پراپرٹی خالی کرنے کا کہا جس کا ملزماں کو رنج تھا تاہم اسی پاداش میں ملزمان نے اسے قتل کر ڈالا۔
