رمضان نگہبان پیکج: اربوں کا سامان لاہور سمیت دیگر جگہوں پر مستحقین تک نہ پہنچا، آڈٹ رپورٹ
(لاہور نیوز) رمضان نگہبان پیکج 2024 میں بے تحاشا مالی بے ضابطگیاں سامنے آ گئیں، ڈیڑھ ارب روپے کا راشن مستحقین تک نہیں نہ پہنچ سکا، بہت سا راشن ان لوگوں میں بانٹ دیا گیا جن کے نام و پتے ہی غلط نکلے جبکہ متعدد راشن پیکٹس سرکاری ملازم ہی ہڑپ کر گئے۔
آڈٹ رپورٹ میں رمضان نگہبان پروگرام کے راشن کی اہلیت نہ رکھنے والے (جو غریب نہیں) سرکاری ملازموں میں وسیع پیمانہ پر تقسیم ہوئی اور " ڈیٹا کی ناکامی" کے سنگین انکشافات بھی ہوئے ہیں۔
آڈٹ رپورٹ میں سرکاری افسران کی جانب سے اربوں کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آگئیں، آڈیٹر جنرل کی حالیہ رپورٹ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا، لاہور،رحیم یار خان، فیصل آباد میں 1 ارب 63 کروڑ کے پیکٹ خورد برد ہوئے، لاہور سے غیر اہل سرکاری ملازمین کی تعداد 4 ہزار 305 ہے۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں مالی بے ضابطگیوں کا پول کھل گیا، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق غلط (فیک) ڈیٹا کی وجہ سے 1 ارب 81 کروڑ روپے ضائع ہوئے، 20 کروڑ سے زائد رقم کا راشن 55 ہزار 927 نا اہل افراد کو ملا، 5 لاکھ راشن کے پیکٹ ایسے وصول کنندگان کو دئیے گئے جن کے پتے غلط تھے۔
راشن کے پیکٹوں پر صرف لاہور اور پی کے درج تھا، نامکمل ڈیٹا کی وجہ سے 16 ہزار 597 کیسز میں نام ،فون نمبر غائب تھے، آڈٹ رپورٹ میں سوال پوچھا گیا ہے کہ ایڈریسز غلط تھے تو 5 لاکھ راشن کے پیکٹ کہاں تقسیم ہوئے، آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹرانسپورٹ کی مد میں 13 کروڑ روپے سے زائد روپے کا نقصان ہوا۔
رحیم یار خان، فیصل آباد میں 1 ارب 63 کروڑ کے پیکٹ خورد برد ہوئے، لاہور سے غیر اہل سرکاری ملازمین کی تعداد 4 ہزار 305 ہے، لاہور میں ہر پیکٹ کی ترسیل پر 597 روپے خرچ ہوئے جبکہ دیگر اضلاع میں ہر پیکٹ پر اوسطاً 138 روپے خرچ ہوئے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے معیار چیک کرنے میں غفلت کی، پی آئی ٹی بی، ڈپٹی کمشنرز کا ایڈریس چیک نہ کرنا بھی ایک سوالیہ نشان ہے؟ بی آئی ایس پی نے مدد حاصل کرنے کے اہل افراد کی فہرست اپ ڈیٹ نہ کرنے میں غفلت برتی۔
