
(لاہور نیوز) وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے 52 ویں اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔
مشترکہ مفادات کونسل نے پہلگام حملے کے بعد بھارتی یکطرفہ غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی بھرپور مذمت کی، مشترکہ مفادات کونسل نے قومی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے ممکنہ بھارتی جارحیت اور مس ایڈونچر کے تناظر میں پورے ملک و قوم کے لئے اتحاد اور یکجہتی کا پیغام دیا۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان ایک پُرامن اور ذمہ دار ملک ہے لیکن ہم اپنا دفاع کرنا خوب جانتے ہیں، تمام صوبائی وزراء اعلیٰ نے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف وفاقی حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کا عزم کیا۔
مشترکہ مفادات کونسل نے سینیٹ میں بھارتی غیر قانونی و غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے خلاف قرارداد کی بھر پور پذیرائی کی، اجلاس میں سی سی آئی سیکرٹریٹ کی جانب سے مشترکہ مفادات کونسل کی مالی سال 22-2021، مالی سال 23-2022 اور مالی سال 24-2023 کی رپورٹس پیش کی گئیں۔
مشترکہ مفادات کونسل نے سی سی آئی سیکرٹریٹ ریکروٹمنٹ رولز کی منظوری دے دی، اجلاس کو کابینہ ڈویژن کی جانب سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی سال 21-2020، سال 22-2021 ، سال 23-2022 اور سٹیٹ آف انڈسٹری کی سال 2021، 2022 اور 2023 کی رپورٹس پیش کی گئیں۔
اجلاس میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام اور چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔