اپ ڈیٹس
  • 286.00 انڈے فی درجن
  • 411.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 38.81 قیمت فروخت : 38.88
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 279.95 قیمت فروخت : 280.45
  • یورو قیمت خرید: 303.54 قیمت فروخت : 304.08
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 362.41 قیمت فروخت : 363.05
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 176.08 قیمت فروخت : 176.39
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 193.99 قیمت فروخت : 194.34
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.66 قیمت فروخت : 74.80
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.76 قیمت فروخت : 76.89
  • کویتی دینار قیمت خرید: 909.05 قیمت فروخت : 910.67
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 312300 دس گرام : 267800
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 286273 دس گرام : 245482
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3559 دس گرام : 3054
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
پنجاب گورنمنٹ

ملکی ترقی کیلئے دس سال کادورانیہ درکار ہے: احسن اقبال

15 Mar 2025
15 Mar 2025

(لاہورنیوز) وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کیلئے دس سال کادورانیہ درکار ہے۔

اپنے ایک بیان میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اب وہ وقت ختم ہو گیا ہے کہ بزنس مین کو حکومت کے پاس جانا پڑے گا،اب حکومت کو بزنس مین کے پاس آنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا سارا بجٹ قرضوں کی نذر ہو جاتا ہے، پاکستان کی معاشی بحالی کےچیلنجز درپیش ہیں، ہماری ٹیکس کولیکشن بہت کم ہے، جب تک ٹیکس اکھٹا نہیں ہو گا ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پچھلے چالیس سالوں سے کامیاب ممالک نے ایکسپورٹ کو بڑھایا ہے، ہمیں بھی اس کو بڑھانا ہو گا اگر ملائیشیا روڈ میپ بنا کر آگے بڑھ سکتا تو ہم کیوں نہیں بنا کر آگے بڑھ سکتے۔

احسن اقبال نے کہا کہ مارشل لا نے ہمارے سارے ویژن کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا، 2013 میں ہم نے ایک روڈ میپ ویژن 2025 بنایا تھا تاکہ ہم ٹاپ 30 ترقی یافتہ ممالک میں آسکیں، چند جنرلز اور سپریم کورٹ کی ججز نے نوازشریف کو نکال کر اس ویژن کو ختم کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے اوپر سپورٹس کمپلیکس کا جھوٹا مقدمہ بنا کر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا، حکومتیں ختم کرنے سے ترقیاتی منصوبوں کو ختم نہیں ہونا چاہیے،چار سال بدترین فیصلہ سازی نے اس ملک کو تباہ کردیا، تمام انویسٹرز ملک چھوڑ کر چلے گئے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عدم اعتماد سے پہلے پاکستان اندرونی سطح پر مکمل ڈیفالٹ ہو چکا تھا، ہماری ایل سیاں بند ہوچکی تھی، اگر ہم انتخابات کا اعلان کر دیتے تو ہم دو تہائی سے الیکشن جیت سکتے تھے مگر ہم نے سیاست کے بجائے ریاست کو ترجیح دی۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ خزانہ خالی تھا اور آئی ایم ایف کے پروگرام کو مجبوری کے تحت قبول کیا، افراط زر کی شرح 38 سے 4 فیصد پر آچکی ہے، سٹاک ایکسچینج چالیس ہزار سے ایک لاکھ سے اوپر ہے ۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے