(لاہور نیوز) لالی وُڈ کی معروف اداکارہ نیلو بیگم کو مداحوں سے بچھڑے چار برس بیت گئے۔
سرگودھا کے نواحی قصبے بھیرہ کے مسیحی گھرانے میں 30 جون 1940ء کو آنکھ کھولنے والی سنتھیا الیگزینڈر فرنینڈس فلمی دنیا کی نیلو بنی، فلم ڈائریکٹر ریاض شاہد سے شادی کے وقت انہوں نے اسلام قبول کیا اور نام عابدہ رکھا گیا۔
نیلو بیگم نے 1956ء میں ہالی وُڈ فلم ’بھوانی جنکشن‘ کے ذریعے فلمی صنعت میں قدم رکھا مگر فلم ’’سات لاکھ‘‘ میں ان پر فلمایا گیا گانا’’ آئے موسم رنگیلے سہانے‘‘ زبان زد عام ہوا، فلم میں نیلو بیگم کی جاندار اداکاری نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔
فلم ’’ زرقا‘‘ میں علاؤالدین، طالش سمیت سب نے انتہائی زبردست پرفارمنس دی تاہم شاندار اداکاری کا نگار ایوارڈ نیلو بیگم کے حصے میں آیا۔
نیلو بیگم نے اپنے فنی کیریئر میں دوشیزہ، عذرا، زرقا، بیٹی، ڈاچی، جی دار، شیر دی بچی اور ناگن جیسی سپرہٹ فلموں میں کام کیا، وہ نامور فلم سٹار شان کی والدہ تھیں۔
نیلو بیگم طویل عرصہ کینسر کے مرض میں مبتلا رہنے کے بعد 30 جنوری 2021ء کو اس دار فانی سے رخصت ہو گئیں۔
