(ویب ڈیسک) پاکستان کی خوبرو اداکارہ و ماڈل سائرہ یوسف نے کہا ہے کہ بدتمیزی، محبت میں زبردستی اور جذبات کو قابو کرنے والے رویے ایک مرد میں سب سے بڑی خامیاں ہیں۔
اداکارہ سائرہ یوسف نے حالیہ انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں طلاق کی شرح بڑھنے کی وجہ سے والدین اس حقیقت کو سمجھ چکے ہیں کہ رشتے ختم ہونے کے بعد فوراً نئی زندگی شروع کرنا آسان نہیں ہوتا اور میرے والدین بھی اب یہ بات سمجھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کا یہ دباؤ ہوتا ہے کہ عورت کو اپنی زندگی میں مرد کا سہارا چاہیے، لیکن اب لوگ سنگل ماؤں کو بھی قبول کرنے لگے ہیں۔
انہوں نے خواتین کی مالی خودمختاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں کئی اہم فیصلے کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہرعورت کو خودمختار ہونا چاہیے کیونکہ ہر کسی کا مضبوط خاندانی پس منظر نہیں ہوتا اور یہی مالی خود مختاری مشکل وقت میں ان کے کام آتی ہے۔
سائرہ یوسف نے دوسری شادی سے متعلق سوال پر اپنے شریکِ حیات کی خصوصیات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ مرد میں خوف خدا ہو۔
انہوں نے ’ریڈ فلیگز‘ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بدتمیزی، محبت میں زبردستی اور جذبات کو قابو کرنے والے رویے ایک مرد میں سب سے بڑی خامیاں ہیں۔
یاد رہے کہ سائرہ یوسف نے 21 اکتوبر 2012 کو اداکار شہروز سبزواری سے شادی کی۔ شادی کے بعد 2014 میں ان کی بیٹی نورے شہروز پیدا ہوئیں۔ تاہم کچھ عرصے بعد ان کی شادی میں اختلافات پیدا ہوئے اور مارچ 2020 میں دونوں نے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔ ان کی طلاق کی خبر نے مداحوں کو افسردہ کر دیا،کیونکہ وہ ایک خوبصورت جوڑی سمجھی جاتی تھی۔