(لاہور نیوز) انسپکٹر جنرل اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کا تحریک انصاف کے کارکنان کے تشدد سے پولیس اہلکار حمید شاہ کی شہادت پر کہنا ہے کہ آج کا دن اسلام آباد پولیس کے لیے بہت غمگین دن ہے۔
آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج اسلام آباد پولیس نے اپنا ایک بیٹا کھویا ہے، ڈاکوؤں سے لڑنے والے جوان کی آج شہادت ہوگئی، آج پولیس کی صفوں میں انتہائی دکھ اور تکلیف ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حمید شاہ 26 نمبر چونگی پر مظاہرین کے پتھراؤ کے زد میں آیا، حمید شاہ پر تشدد بھی کیا گیا جس سے وہ شہید ہوگئے، شہید کے بچے سوال کر رہے ہیں کہ کیا ریاست انہیں انصاف دے گی؟
آئی جی اسلام آباد نے اعلان کیا کہ اہلکار کی شہادت پر سخت سے سخت ایف آئی آر درج کی جائے گی، اسلام آباد پر چڑھائی کے پروگرام کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا لیڈ کر رہے تھے، سب نے دیکھا ہے کہ دھاوا بولنے والوں کو لیڈ کون کر رہا تھا، دھاوا بولنے والوں کے خلاف 10 ایف آئی آر درج ہوچکی ہیں، ہم عبدالحمید کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ ہم نے صبر سے کام لیا لیکن مظاہرین نے تشدد کا راستہ اپنایا، مظاہرین نے پولیس پر زہریلی گیس فائر کی، احتجاج کے دوران 120 افغان باشندوں سمیت 878 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ احتجاج کے دوران 154 ملین روپے کے سیف سٹی کیمروں کا نقصان کیا گیا، ہمارے جوانوں کی 31 موٹر سائیکلوں کا نقصان ہوا، مظاہرین نے تین نجی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا، مظاہرین نے کے پی پولیس کا سامان استعمال کیا۔
علی ناصر رضوی کا مزید کہنا تھا کہ مظاہرین نے سرکاری شیل استعمال کیے، مظاہرین نے میٹرو بس کا جنگلہ توڑ دیا، ہمیں مظاہرین سےسرکاری اسلحہ بھی ملا ہے، مظاہرین میں کے پی پولیس کے حاضر سروس اہلکار بھی تھے۔