اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

ایسے کالے قوانین بنائے جا رہے جو مارشل لا کے دور میں بھی نہیں تھے: شاہد خاقان

11 Sep 2024
11 Sep 2024

(لاہور نیوز) چیئرمین عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ نام نہاد جمہوری حکومت کے ہوتے کالے قوانین بنائے جا رہے ہیں جو مارشل لا کے بدترین دور میں بھی نہیں تھے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایک جلسے کے لیے حکومت اپوزیشن سے خائف ہو کر اندھے اور کالے قانون بنا رہی ہے، آپ نے اسلام آباد میں عوام کے ’فری اسمبلی‘ کے آئینی حق کو ختم کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کے دارالحکومت میں جمہوریت نہیں آمریت ہے، ہم اور قومی اسمبلی، سینیٹ کے ممبران ایک ایس ایچ او کی مار ہیں، تمام سیاسی جماعتیں مل کر اپنے حق کو اس قانون کے تابع کر رہی ہیں، اپنے آپ کو ایک ’ایس ایچ او‘ اور ایک ڈپٹی کمشنر کے تابع کر رہی ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 8 ستمبر کو ایک سیاسی جماعت کو جلسہ کی اجازت ملی،اس جلسہ سے پہلے، اس کے دوران اور اس کے بعد جو ہوا وہ اس ملک کی آج کی سیاسی روایات کی عکاسی کرتا ہے۔

چیئرمین عوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ جلسہ اسلام آباد سے باہر تھا، حکومت نے آدھا اسلام آباد بند کر دیا، جلسہ والے دن انٹرنیٹ سست کردیا، ہر سڑک پر کنٹینر لگے ہوئے تھے، یہ کون سی جمہوریت ہے کہ حکومت خود محصور ہو کر رہ گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ جلسہ کے دوران جو تقاریر ہوئی اس میں عوام کی بات کسی نے بھی نہیں کی، پورے جلسے کے دوران صرف ایک دوسرے پر الزامات اور گالم گلوچ کی گئی، جو الفاظ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا  نے استعمال کیے وہ کسی کو زیب نہیں دیتے، ان کی مذمت نہ ہو تو جمہوریت کا حق ادا نہیں ہوتا۔

سابق وزیر اعظم  نے کہا کہ جب آپ ایک ذمہ دار آئینی عہدے پر ہوں تو جو بھی لفظ آپ بولتے ہیں وہ اہمیت کا حامل ہوتا ہے، لوگ دیکھتے ہیں اور یہ آپ کی جماعت کی عکاسی کرتے ہیں۔

 
Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے