(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر طلال چودھری نے کہا ہے کہ ایک طاقتور ادارے نے اپنے گھر سے احتساب شروع کیا ہے باقی ادارے بھی کریں۔
اپنے ایک ویڈیو بیان میں سینیٹر طلال چودھری کا کہنا تھا کہ خوداحتسابی کا عمل ہرادارے کوکرنا چاہیے، رؤف حسن غیر ملکی صحافیوں کےساتھ رابطےمیں تھے، رؤف حسن اینٹی پاکستان صحافیوں کوحساس مواد دے رہے تھے۔
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسی وقت کئی جج صاحبان پلان کے مطابق فیصلے کر رہے تھے، سابق چیف جسٹس ثاقب نثارجھوٹ بول رہے ہیں،سی پیک کے دوران جان بوجھ کردھرنے دیئے گئے، اس وقت ثاقب نثار نے ایسے فیصلے کیے جنہوں نے پاکستان کواس نہج تک پہنچایا۔
طلال چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سالمیت پراب کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، پی ٹی آئی کے چارسالوں میں ہمسایہ ممالک کوناراض کیا گیا، رؤف حسن اور کورٹ مارشل کی باتیں ناکافی ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان بھی اپنے ادارے میں بے رحم احتساب کریں، سیاسی پارٹیوں کوبھی مہروں کیخلاف کارروائی کرنی پڑےگی۔
انہوں نے کہا کہ تمام اداروں، سیاسی پارٹیوں کو احتساب کا حصہ بننا ہوگا، ہم نے پاکستان میں 2017 والی خوشحالی دوبارہ لانی ہے، ایک ادارے نے بےرحم احتساب شروع کیا باقی اداروں کوبھی کرنا ہوگا، پاکستان سب سےاہم ہے، اگراحتساب نہ ہوا توحکومت احتساب کو یقینی بنائےگی۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ثاقب نثار فیض حمید سے رابطے میں رہتے تھے، دونوں دن میں کئی بار آپس میں رابطہ کرتے تھے، ثاقب نثارکےفیصلوں نےملک کواس حال میں پہنچایا، ملکی معیشت کونقصان پہنچا کرعوام کا معاشی استحصال کیا گیا، بانی پی ٹی آئی کو مسلط کیا گیا، پاکستان کی معیشت کو جان بوجھ کر کمزور کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رؤف حسن اکیلےآدمی نہیں تھے یہ ایک پورا پلان تھا، ان کے تانے بانے بانی پی ٹی آئی سے ملتے ہیں، احتساب ہرادارےکو کرنا ہو گا ورنہ حکومت کو کارروائی کرنی پڑےگی، احتساب اب ہرصورت ہوکررہےگا۔