(ویب ڈیسک) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے آئی پی پیز معاہدوں کو قوم کے سامنے لانے کا مطالبہ کردیا۔
اپنے ایک بیان میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بجلی کا بحران ہے، اگربجلی زیادہ ہےتوپھرلوڈشیڈنگ کیوں ہورہی ہے؟ 1994 سے آئی پی پیز معاہدوں کا دھندا چل رہا ہے، مہنگی بجلی نے معیشت اور مڈل کلاس طبقے کو برباد کر دیا ہے، جاگیردار اور وڈیرے حکومت میں بیٹھے ہیں ان پرٹیکس نہیں لگایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تاجرٹیکس دینا چاہتا ہےلیکن سہولیات نہیں دی جاتیں، بڑے بڑے لوگوں کی مفت بجلی اورمراعات کوختم کیا جائے، آئی پی پیز معاہدے ہمیں قبول نہیں، آئی پی پیز معاہدوں پرنظرثانی کی جائے، آئی پی پیزمعاہدوں کو قوم کے سامنے لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی پارٹی سے نہیں عوام، تاجروں اور نوجوانوں کے ساتھ اتحاد کر رہے ہیں، "حق دو عوام کو" تحریک شروع کررہےہیں، 26جولائی کو اسلام آباد ڈی چوک میں دھرنا ہوگا، بجلی کی قیمت اور غیر ضروری ٹیکسز کم کیے جائیں، ہمارا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں، ہمارا یجنڈا عوام کو ریلیف دلانا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ امریکی جنگ کے نتیجے میں ہماری معیشت کو نقصان پہنچا، آپریشن کے نتیجے میں فوج اور عوام کے درمیان فاصلے بڑھتے ہیں، امریکی جنگ کی وجہ سےخیبرپختونخوا کا محفوظ بارڈربھی غیرمحفوظ ہوگیا، افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے، خدانخواستہ اگر پاکستان اور افغانستان کی لڑائی ہوگی تو اسرائیل،امریکا اور بھارت خوش ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو اندھی لڑائی میں نہ جھونکے، قوم سےقربانی مانگنے والے پہلے خود قربانی دیں، بنوں واقعہ کے نتیجے میں بداعتمادی کی فضا پیدا ہوئی ہے، موجودہ صورتحال میں نقصان عوام اور پاکستان کا ہورہا ہے، امن کےبغیر سیاست اور نہ ہی معیشت چلےگی۔
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ ری الیکشن نئی سودے بازی کےلیے کیا جائے گا، پاکستان کو جمہور کی رائے کے مطابق چلایا جائے، حکومت تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے۔