(لاہور نیوز) سٹیشنری آئٹمز پر 14 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کیخلاف لاہورسٹیشنری مارٹ ایسوسی ایشن اورانجمنِ تاجران نے غیرمعینہ مدت کیلئے ہڑتال پرجانےکاعندیہ دےدیا۔
غریب عوام کو مہنگائی کا ایک اور جھٹکا لگ گیا،سٹیشنری پر بھی 14 فیصد جی ایس ٹی عائد کردیا گیا۔
اردو بازار لاہور کی سب سے بڑی سٹیشنری مارکیٹ ہے جس کے دکاندار اور خریدار دونوں ہی عائد کردہ جنرل سیلز ٹیکس سے پریشان ہیں۔
سٹیشنری آئٹمز پر 14 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد پنسل کی قیمت 15 روپے سے بڑھ کر 20 روپے ، ریزر کی قیمت 10 سے 15 روپے ہوگئی،شارپنر 15 روپے جبکہ پین کی قیمت 70 روپے سے تجاوز کرگئی، مارکر کی قیمت 30 روپے جبکہ بچوں کے کلرز کی قیمت 200 روپے سے بھی بڑھ گئی ہے۔
لاہورسٹیشنری مارٹ ایسوسی ایشن اورانجمنِ تاجران اردو بازار نےحکومت کو 10روزمیں سٹیشنری پر جی ایس ٹی ختم کرنے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے غیرمعینہ مدت کےلئے ہڑتال پرجانےکاعندیہ دےدیا۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ ٹیکس سے اضافے میں مشکلات کا سامنا رہے گا،ہڑتال کرنا اور اپنے حق کے لئے آواز اٹھانا ہمارا فرض ہے، حکومت کو پڑھائی سے منسلک سٹیشنری کی چیزوں کو عوام کی پہنچ سے دور نہیں کرنا چاہیے۔
تاجروں کا مزید کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے ٹیکسز نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے، سٹیشنری کے تاجروں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ سٹیشنری پر عائد ٹیکس کو ختم کیا جائے۔