(لاہور نیوز) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے سابق گورنر سندھ محمد زبیر کے الزامات کو مسترد کر دیا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) باجوہ کی نواز شریف سے ملاقات تو دور کبھی فون پر بات تک نہیں ہوئی، محمد زبیر یہ تو بتائیں ملاقات کب اور کہاں ہوئی، فریقین کو محمد زبیر کے الزامات پر قانونی چارہ جوئی کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کا مطالبہ ہے کہ محمد زبیر کے بیانات پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے۔
سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ عزم استحکام آپریشن پر سیاست کی جا رہی ہے، اسمبلیاں مسائل کا حل ہونا چاہئیں، جب بھی ملک کو خطرات درپیش آئے قوم متحد ہوئی، ماضی میں نیشنل ایکشن پلان منظور کیا گیا جس کے مثبت نتائج نکلے۔
انہوں نے بتایا کہ آج اپوزیشن کا جو رویہ ہے اس کا فیصلہ تاریخ کرے گی، عزم استحکام آپریشن کامیاب ہوا تو یہ قوم کی بقا کا معاملہ ہے، اسمبلی مسائل کے حل اور قانون سازی کا فورم ہے، ملٹری کورٹس کا حامی نہیں شدید تحفظات ہیں۔
ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی جیسے مسائل سے نمٹنے کیلئے روایتی طریقوں سے ہٹ کر نبردآزما ہونا پڑتا ہے، سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، دھرنوں کی سیاست کا شدید مخالف ہوں۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سابق رہنما محمد زبیر نے چند روز قبل ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کی حکومت ختم کرنے سے پہلے جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے نوازشریف سے لندن میں ملاقاتیں کیں اور انہیں ایک اور ایکسٹینشن کی پیشکش بھی کی گئی۔