(ویب ڈیسک) ماہرین کا کہنا ہے کہ شراب نوشی، تمباکو نوشی اور فاسل فیول کے سبب سالانہ 27 لاکھ افراد کی موت واقع ہو رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق صحت میں خرابی اور قبل از وقت اموات کی بڑی وجہ طاقتور صنعتیں ہیں جو حکومت کی جانب سے کینسر، قلبی مرض اور ذیا بیطس کے کیسز کو کم کرنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات اور بنائی جانے والی پالیسیوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے کی جانب سے پیش کی جانے والی اس نئی رپورٹ میں انڈسٹری کی طاقت کو کم کرنے کے لیے سخت ضوابط کے مطالبے کے ساتھ حکومتوں سے ان صنعتوں کے سبب تاخیر، کمزور یا روک دی جانے والی صحت کی پالیسیوں کو آگے بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ یورپ میں روزانہ کمرشل انڈسٹری کی نقصان دہ اشیاء اورافعال کے سبب 7400 افراد کی موت واقع ہو رہی ہے۔ یہ کمرشل اشیاء کل اموات کے 24 فی صد کی حصہ دار ہیں (جبکہ سب سے زیادہ اموات امراضِ قلب (51.4 فی صد) اور کینسر (46.4 فی صد) سے ہوتی ہیں)۔
دستاویز کے مطابق مجموعی طور پر تمباکو نوشی، شراب نوشی، الٹرا پروسیسڈ غذاؤں اور ایندھن کی صنعتیں یورپ میں کلی یا جزوی طور پر سالانہ 27 لاکھ اموات کی ذمہ دار ہیں۔